لاڑکانہ ،ہیلتھ ایمرجنسی کی جانب سے آئی یو سی میں داخل مریضوں سے فیس وصول کرنے کا انکشاف

ادویات کی عدم فراہمی، مخصوص میڈیکل اسٹورز مقرر

ہفتہ 18 نومبر 2017 19:22

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2017ء)ہیلتھ ایمرجنسی کا لاجواب مثال، چانڈکا اسپتال کی جانب سے آئی یو سی میں داخل مریضوں سے فیس وصول کرنے کا انکشاف، ادویات کی عدم فراہمی، مخصوص میڈیکل اسٹورز مقرر۔

(جاری ہے)

آن لائن کے مطابق ہفتہ کے روز حکومت سندھ کی تمام سرکاری اسپتالوںکے تمام قوائد کے برعکس چانڈکا میڈیکل کالج ٹیچنگ اسپتال لاڑکانہ کے میڈیکل یونٹ کی آئی یو سی مین تمام مریضوں سے نجی اسپتالوں کی طرح ہر روز فی وصول کی جا رہی ہے کے انکشافات سامنے آئے ہیں، جبکہ اسپتال کے انتظامی سربراہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ آئی سی یو پروفیسرز نے نے اپنی بنیاد پر خود چلا رہے ہیں، جس کیلئے اس کے اخراجات نکالنے کیلئے مریضوں سے فی وصول کی جا رہی ہے،اور اس سلسلے میں میڈیکل وارڈ میں قائم انتہائی نگہداشت کے وارڈ و یونٹ سے عملہ مریضوں سے روزانی کی سطح پر فی وسول کرتا رہتا ہے، اسپتالمیں داخل ایک مریضہ کے شوہر پرویز احمد نے بتایا کہ وہ سہون شریف کے مکین ہیں، ان کی بیوی کو کینسر ہے، اور فالج بھی جس کیلئے ان کو اسپتال میں داخل کیا ہے، میری بیوی کو میڈیکل یونٹ کے آئی سی یو یونٹ میں داخل کیا گیا ہے، جہاں ہر روز ان سے 02روپے فی وصول کی جا رہی ہے، جبکہ اسپتال سے ادویات ملنے کے بجائے نجی میڈیکل اسٹورز کیا دویات لکھ کر دی جاتی ہے، جو بھی شہر کی مخصوص میڈیکل اسٹورز سے ہی ملتی ہیں، اور کہیں نہیں ملتی ہیں، اس کا مزید کہنا تھا کہ ایک ہفتہ کے اندر سرکاری اسپتال میں اس کی بیوی پر 70,000روپے خرچ ہو چکے ہیں، لیکن پھر بھی ان کی بیوی صحتیاب نہیں ہوئی ہے۔