وزیر داخلہ نے مذہبی جماعت کے دھرنے کیخلاف کارروائی 24گھنٹوں کیلئے موخر کردی

علماء اور مشائخ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا کردار ادا کریں ، ختم نبوت بل پاس ہونے کے بعد دھرنے کا جواز ختم ہو چکا ہے، احسن اقبال ہم سب ختم نبوت پہ کامل یقین رکھتے ہیں ، معاملے کو سیاست ، تقسیم کے لئے استعمال نہ کیا جائے،عوام کو تکلیف دینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے خلاف ہے، وزیر داخلہ

ہفتہ 18 نومبر 2017 19:11

وزیر داخلہ نے مذہبی جماعت کے دھرنے کیخلاف کارروائی 24گھنٹوں کیلئے موخر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2017ء) وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کے دھرنے کے شرکاء کے خلاف کارروائی کو 24 گھنٹوں تک مؤخر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں علماء اور مشائخ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا کردار ادا کریں ، ختم نبوت بل پاس ہونے کے بعد دھرنے کا جواز ختم ہو چکا ہے ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر عوام کو تکلیف دینے اور خون ریزی سے گریز کرنا چاہیے۔

وزیر داخلہ نے اپنے ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ ہم سب ختم نبوت پہ کامل یقین رکھتے ہیں ۔ختم نبوت کے معاملے کو سیاست اور تقسیم کے لئے استعمال نہ کیا جائے۔عوام کو تکلیف دینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے خلاف ہے ۔ ملک کے حالات بد امنی کے متحمل نہیں ہو سکتی- احسن اقبال نے فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کے شرکاء کے خلاف کارروائی کو 24 گھنٹوں تک مؤخر کرنے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعت کے رہنما سے اپیل کرتا ہوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر عوام کو تکلیف دینے اور خون ریزی سے گریز کرنا چاہیے۔ عدالتی حکم پر عمل کرنا قانونی تقاضہ ہے لیکن کوشش کی جارہی ہے کہ پٴْرامن طریقے سے معاملات طے پائے جائیں۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے انتظامیہ کو ہدایات کیں تھیں کہ پٴْرامن طریقے سے یا پھر طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اسلام آباد کے فیض آباد انٹر چینج کو مظاہرین سے خالی کرایا جائے،تاہم گذشتہ صبح سویرے مظاہرین کو ہٹانے کے لیے اسلام آباد سمیت دیگر صوبوں سے پولیس، ایف سی اور رینجرز اہلکاروں کی بڑی تعداد دھرنے کے مقام پر پہنچ گئی تھی جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی تھی۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ 3 اطراف سے پولیس نے مظاہرین کو گھیر رکھا ہے جبکہ وزارتِ داخلہ اور سیکرٹری داخلہ کے احکامات ملتے ہی آپریشن کا آغاز کردیا جائے گا۔خیال رہے کہ گذشتہ روز بھی دھرنے میں مظاہرین کو مذاکرات کی پیش کش کی گئی تھی تاہم مذاکرات نہ ہونے کے باعث قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے آپریشن کی تیاری کی گئی تھی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئین میں ختمِ نبوت کی شق کو مبینہ طور پر تبدیل کرنے والے ذمہ داروں کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے مذہبی جماعتوں کے مظاہرین کو فیض آباد انٹر چینج جاری اپنا دھرنا فوری ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

متعلقہ عنوان :