ا نٹر ہائی اور ہائیر سیکنڈری گرلز سکولز ٹورنامنٹ کی جنرل سیکرٹری مڈل سکول کی ہیڈمسٹریس کو بنا دیا گیا

ہفتہ 18 نومبر 2017 18:53

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 نومبر2017ء)انٹر ہائی اور ہائیر سیکنڈری گرلز سکولز ٹورنامنٹ کی جنرل سیکرٹری مڈل سکول کی ہیڈمسٹریس کو بنا دیا گیا جبکہ محکمہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختونخوا کے مروجہ سپورٹس رولز کے مطابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ٹورنامنٹ کی صدر اور ضلع میں سے کسی بھی ہائی یا ہائیر سیکنڈری سکول کی سربراہ کو ہر دو سال کے لیے بذریعہ ووٹ جنرل سیکرٹری یعنی خزانچی منتخب کیا جاتا ہے اور اس انتخاب کیلئے کسی بھی سکول میں ضلع بھر کے ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولز کی پرنسپلز اور ہیڈ مسٹریسز کی سالانہ سپورٹس میٹنگ بلائی جاتی ہے جس میں جنرل سیکرٹری‘ سینئر نائب صدر‘ نائب صدر اور پریس سیکرٹری کا انتخاب بذریعہ ووٹ کیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے ضلع کوھاٹ میں بوائز سکولوں میں تو عمل بہت احسن طریقے سے انجام پاتا ہے تاہم زنانہ سکولوں کی ہیڈ مسٹریسز کی عدم دلچسپی اور جانبداری کی وجہ سے یہ دستوری عمل جمود کا شکار ہے اور گزشتہ 15 برس سے ایک مڈل سکول کی ایس ایس ٹی کو بلامقابلہ نامزد کیا جاتا ہے ہیڈ مسٹریسز نے اس اجارہ داری کو دفتر سے ملی بھگت قرار دیا ہے واضح رہے کہ ضلع کوہاٹ میں درجنوں گرلز ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکول ہیں جن میں سینئر ہیڈ مسٹریسز تجربہ کار ڈائریکٹرز فزیکل ایجوکیشن اور سینئر فزیکل ایجوکیشن ٹیچرز موجود ہیں ان میں سے کسی کو بھی جنرل سیکرٹری منتخب اور نامزد کیا جا سکتا ہے جبکہ مڈل سکولز کا اپنا ٹورنامنٹ ہوتا ہے جس کی جنرل سیکرٹری مڈل سکولوں سے ہی منتخب ہوتی ہے واضح رہے کہ مردانہ سکولوں سے ضلع کوھاٹ نے وطن عزیز کو ہر کھیل میں نامور کھلاڑی دیئے جبکہ بھرپور ٹیلنٹ ہونے کے باوجود ضلع کوھاٹ کی کوئی طالبہ قومی تو کیا صوبائی سطح پر بھی ضلع کا نام روشن نہ کر سکی جس کی واحد وجہ سکولوں کے ٹورنامنٹ میں اتنی سنگین بے قاعدگیاں ہیں جس کی وجہ سے ٹیلنٹ کا قتل عام ہو جاتا ہے واضح رہے کہ گرلز انڈر 17 سے انڈر23 تک طلبہ ٹیلنٹ صرف کاغذات تک محدود ے اور ہر سال کاغذی مقابلوں کا ظاہر کر کے لاکھوں روپے کی بندر بانٹ ہو جاتی ہے جبکہ ضلعی سکولوں کے سپورٹس فنڈز سے بھی سالانہ لاکھوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے اور کاغذی کارروائیوں پر ہر سال خسارہ ظاہر کر دیا جاتا ہے کوھاٹ تعلیم اور سپورٹس کے حلقوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کوھاٹ زنانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ گرلز سپورٹس کے ٹیلنٹ کو ضائع ہونے سے بچایا جائے اور سپورٹس کی باگ ڈور کسی پرنسپل‘ ڈی پی ای یا پی ٹی آئی کو دی جائے محکمہ تعلیم کے حلقوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ گرلز سکولوں کے سپورٹس فنڈز اور گزشتہ پانچ سالوں میں ٹورنامنٹس پر ہونے والے اخراجات اور آمدنی کا بھی آڈٹ کیا جائے۔