سجاول ،ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو ادویات کی فراہمی بند کردی گئی

ہفتہ 18 نومبر 2017 18:52

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2017ء) سجاول ضلع میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو ادویات کی فراہمی بند کردی گئی ہے ،وزیراعلیٰ سندہ کا پروگرام برائے ہیپاٹائٹس کا ایک سینٹر سجاول ضلع میں تعلقہ اسپتال میں کام کررہاہے جس میں نئے مریضوں کی رجسٹریشن بند کردی گئی ہے جبکہ پچاس سے زائد مریض رجسٹریشن اور دوا کے لئے دربدر ہیں ،اس ضمن میں سینٹرانچارج ڈاکٹر علی شورو نے بتایاکہ اپریل دو ہزار گیارہ سے پروگرام شروع ہونے کے بعد ضلع سجاول میں ھیپاٹائٹس سی کے سات سو تراسی مریض صحتیاب ہوچکے ہیں ، جبکہ ایک سو چھپن مریضوں کاعلاج جاری ہے ، انہوں نے بتایاکہ تین ماہ سے نئے مریضوں کی رجسٹریشن بند کردی گئی ہے اور پچاس سے زائد مریض پی سی آر پازیٹو آنے کے باوجود رجسٹرنہ ہوسکے ہیں اور ان کی ادویات نہیں مل سکی ہیں، علاوہ ازیں ٹیسٹنگ کٹس بھی فراہم ہونابند ہوگئی ہیں،جس سے مریضوں کی تشخیص مشکل ہے ،انہوں نے بتایاکہ ایک مریض کانجی علاج پر ایک لاکھ روپے تک کا خرچہ آتاہے ،مذکورہ پروگرام میں مریضوں کی رجسٹریشن بندہونے سے اب مریضوں کو نجی طورپر علاج کراناپڑے گا،واضع رہے کہ ضلع سجاول میں ہیپاٹائٹس بی سی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتاجارہاہے ، جبکہ سرکاری مفت علاج کی سہولت بندکردی گئی ہے ، این جی او مرف کی زیرنگرانی دی گئی سرکاری تعلقہ اسپتال سجاول میں قائم بغیرپیتھالوجسٹ کے لیبارٹری نجی طورپر چلائی جارہی ہے جس میں بھی تمام ٹیسٹوں کی بھاری فیس وصول کی جارہی ہے ، غریب مریضوں کے مفت علاج کی سہولت نایاب ہے ،سرکاری اسپتال میں لاک والی سرنج کا استعمال نہیں کیاجارہاہے بلکہ مریضوں کا کہناہے کہ ڈسپوزل سرنج کو بھی دوبارہ استعمال کیاجارہاہے ،جس سے بھی ہیپاٹائٹس مزید پھیل رہی ہے ،جبکہ پچاس سے زائد مریضوں کو رجسٹرنہ کرنے سے ان کی جان کو خطرہ ہے ،سابق وزیراعلیٰ سندہ سید قائم علی شاہ کی جانب سے شروع کیاجانے والایہ پروگرام موجودہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی حکومت میں بند کرنے کی کوشش سے سندہ کے لاکھوں غریب مریضوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوگیاہے ،ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے پروگرام کو خامیاں دورکرکے اسے فعال بنانے سے لاکھوں مریضوں کو فائدہ پہونچے گا۔