لاہور، پنجاب فوڈ اتھارٹی کی لاہور سمیت صوبہ بھر میں تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر کاروائیاںجاری

کیمیکل ملے، زہریلے، انڈسٹریل ویسٹ سے اگنے والی 673 ایکڑ پر مشتمل 5384 کنال سبزیاں تلف زہریلے پانی سے اگنے والی سبزیوں کے علاقوں کی نشاندہی کے لیے سپارکو مد د لینے کا فیصلہ زہریلے پانی سے سیراب ہونے والے ریڈ زون میں شامل علاقوں میں سبزیاں اوراشیاء خوردونوش اگانے پر پابندی عائد ہے :ڈی جی فوڈ اتھارٹی

جمعہ 17 نومبر 2017 22:46

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2017ء) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے زہریلی اشیاء خوردونوش کو جڑ سے اکھاڑنے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے صوبہ بھر میںتحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر کاروائیاں کرتے ہوئے کیمیکل ملے، زہریلے، انڈسٹریل ویسٹ کے پانی سے اگنے والی 673 ایکڑ پر مشتمل 5384 کنال سبزیاں تلف کر دیں۔ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھا رٹی نورالامین مینگل نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور میں بند روڈ، کاہنہ، بی بی صاحبہ دربار اور کوٹ عبدالمالک کے علاقوں میں 1136 کنال ناقص سبزیاں تلف کی گئی ہیں۔

لاہور سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں کے مضافات میں کیمیکل ملے، زہریلے، انڈسٹریل ویسٹ کے پانی سے اگنے والی سبزیاں ہل چلا کر تلف کر دی گئیں۔ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نے مزید بتایا کہ زہریلی اشیاء خوردونوش کو جڑ سے اکھاڑنے کی پالیسی کے تحت کاروائیاں کی گئیں ہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب فوڈ اتھارٹی نے صوبہ بھر میں میپنگ کر کے زہریلے پانی والے علاقوں کو ریڈ زون میں رکھا ہے اورتمام کاروائیاں ریڈ زون میں شامل زہریلے پانی سے سبزیاں اگانے والے علاقوں میں کی گئی ہیں۔

ریڈ زونز میں سبزیاں اور دیگر اشیاء خوردونوش اگانے پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔، ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نے مزید واضع کیا کہ ریڈ زون میں متبادل غیر خوردنی فصلیں اگانے کی اجازت ہے ، سبزیاں صرف غیر آلودہ پانی سے اگانے کی اجازت ہے۔ ایسے پانی سے کاشتکار صرف متبادل فصلیں اگائیں۔، زہریلے پانی سے اگنے والی سبزیوں میں ٹیکسٹائل کیمیکل اور دیگر زہریلے مادے شامل ہو کر خوراک کا حصہ بنتے ہیںجو انسانوں کے لئے خطر ناک بیماریوں کاسبب بنتی ہیں۔

کاشتکار ایسے پانی سے صرف پھول، بانس، پٹ سن، ان ڈور پلانٹس یا دیگر غیر خوردنی فصلیں اگا ئیں۔تلف کیے گئے علاقوں میں دوبارہ سبزیاں اگانے پر مزید قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس سلسلے میںکسانوں کو زہریلی سبزیوں کے نقصانات اور متبادل فصلیں اگانے کے بارے میں آگاہی دی جا رہی ہے،آگاہی مہم چلانے کے بعد زہریلے پانی سے سبزیاں اگانے پر فصلیں تلف کرنے کے علاوہ مزید قانونی کاروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کا کہناتھا کہ زہریلے پانی سے سیراب ہونے والے علاقوں کی بہتر نشاندہی کے لیے سپارکو کی سیٹلائٹ سہولت سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :