مولانا خادم حسین رضوی سیاسی پنڈتوں کے ہتھے چڑھ گئے

مذہبی مطالبات تسلیم ہونے کے بعد سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے طور گرفتاری کیلئے انتظامیہ اور پولیس کو منتیں کرنیکا انکشاف وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال بھی معاملے پر طویل روپوشی کے بعد آخر کار سامنے آ گئے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے جیل جانے کا مشورہ دینے والوں کو دھرنے کے شرکاء کے جذبات کا علم نہیں، گرفتاری کی صورت میں شرکاء کے جذبات کو کنٹرول کرنا مشکل ہو سکتا ہے ، اسلام آباد انتظامیہ کے ذمہ دار ا فسر کی نام نہ ظاہر کرنے کی شر ط پر گفتگو

جمعہ 17 نومبر 2017 22:46

مولانا خادم حسین رضوی سیاسی پنڈتوں کے ہتھے چڑھ گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2017ء) فیض آباد انٹر چینج پر دس رو ز سے دھرنا دئیے بیٹھے امیر تحریک لبیک یا رسول اللہ پاکستان مولانا خادم حسین رضوی سیاسی پنڈتوں کے ہتھے چڑھ گئے،مذہبی مطالبات تسلیم کئے جانے کے بعد رات گئے تک سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے طور پر اپنی گرفتاری کیلئے مولانا خادم حسین رضو ی کے انتظامیہ اور پولیس کو منتیں کرنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال بھی معاملے پر طویل روپوشی کے بعد آخر کار سامنے آ گئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہ پاکستان کا قافلہ6نومبر کو لاہور سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوا تھا اور کئی عاشقان رسول ؐ اس قافلے کا حصہ بنے ۔ دھرنے والوں کے 12مذہبی مطالبات کی روشنی میں ہر پاکستانی لبیک یا رسول اللہ کے نعرے پر مر مٹنے کو تیار ہے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں حکومت نے انکے تمام مذہبی مطالبات تسلیم کر لئے ہیں تاہم اب سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے کئی سیاسی پنڈت میدان میں کود پڑے جس کے ساتھ ہی وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ سامنے آ گیا۔

اس حوالے سے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس نے سیف سٹی کیمروں کو اپ گریڈ کر کے فیض آباد کے مقام پر بیٹھنے کی اجازت دیدی۔ اسلام آباد انتظامیہ کے ذمہ دار افسر نے آن لائن کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی عدم دلچسپی کی وجہ سے پہلے دن سے دھرنے کے شرکاء کی جانب سے سیاسی مقاصد سامنے آنا شروع ہو گئے تھے کیونکہ12مطالبات میں ماسوائے وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے کسی کا نام نہیں تھا اس حوالے سے رات گئے پولیس اور انتظامیہ کے رابطے پر مولانا خادم حسین رضوی جن کو پنجاب کی اہم سیاسی شخصیات کی جانب سے گرفتار ہو کر جیل جانے کا مشورہ دیا جاتا رہا کیونکہ مذہبی مطالبات کی منظور ی پر فتحیاب ہونیوالے امیر تحریک لبیک پاکستان خادم حسین رضوی حکمران جماعت سے وابستہ کئی شخصیات کو پنجاب میں کافی ٹف ٹائم دے رہے ہیں ۔

اس حوالے سے ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے جیل جانے کا مشورہ دینے والوں کو دھرنے کے شرکاء کے جذبات کا کوئی علم نہیں اگر حساس اداروں کی رپورٹ، جس میں عدالت کوبتایا گیا ہے کہ شرکاء کے پاس10سی12 خطرنا ک قسم کے ہتھیارموجود ہیں، امیر خادم حسین رضوی کی گرفتاری کی صورت میں شرکاء کے جذبات کو کنٹرول کرنا مشکل ہو سکتا ہے ، جس سے جانی نقصان کا اندیشہ بھی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں اسی افسر کا کہنا تھا کہ اگر گرفتاری کی نوبت آئی تو بھی آئین کے 280میں سی40آرٹیکلز جو کہ عوام کے حقوق سے متعلق ہیں ،کے تحت سیاسی پوائنٹ سکورنگ اور کروانے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔۔