پارٹی پر نواز شریف کی گرفت نہیں رہی،نظریاتی گروہ نے خود کو نا اہل شخص سے الگ کر لیا‘تحر یک انصاف

(ن) لیگ اور پیپلز پارٹی میں مکمل رابطے ہیں، فوج ،عدلیہ کیخلاف صف بندی کی جا رہی ہے‘ ختم نبوت کے قانون میں تمام شقیں بحال تو کر دی گئیں لیکن ذمہ داروں کو دانستہ طور پر بچا لیا گیا،میاں محمود الرشیدکی گفتگو

جمعہ 17 نومبر 2017 21:26

پارٹی پر نواز شریف کی گرفت نہیں رہی،نظریاتی گروہ نے خود کو نا اہل شخص ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2017ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں مکمل رابطے ہیں، فوج اور عدلیہ کیخلاف صف بندی کی جا رہی ہے، ختم نبوت کے قانون میں تمام شقیں بحال تو کر دی گئیں لیکن ذمہ داروں کو دانستہ طور پر بچا لیا گیا، ملک نازک دور سے گزر رہا ہے سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل190کے تخت ملک بچانے کا اختیار رکھتی ہے، پارٹی پر نواز شریف کی گرفت نہیں رہی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز احاطہ اسمبلی میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پنجاب اسمبلی اپوزیشن چیمبر میں میاں محمودالرشید سے صحافیوں کے وفد نے غیر رسمی ملاقات کی، ملاقات میں ملکی سیاست پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان تاحال خفیہ رابطے ہیں، دونوں جماعتیں احتساب سے خوفزدہ ہیں یہی انکو اب تک جوڑے ہوئے ہے، انکا کہنا تھا کہ ملک میں عدلیہ اور فوج کیخلاف منظم صف بندی کی جا رہی ہے، حکمران جماعت نہ صرف ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل کرنیکی کوشش کر رہی ہے بلکہ حالات کو انتشار کی طرف لے جا رہی ہے، اسی وجہ سے مسلم لیگ ن میں نظریاتی گروہ نے خود کو الگ کر لیا ہے، انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی اپنی جماعت پر گرفت باقی نہیں رہی، لوگ بڑا دھماکہ کرنے کیلئے صرف وقت کا انتظار میں ہیں، آنے والے دنوں میں حکمران جماعت کو بڑا دھچکا لگنے والا ہے، ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ سابق وزیراعظم کی عدلیہ اور فوج کیخلاف بیان بازی قابل مذمت ہے اس سے فیڈریشن کمزور ہوتی ہے، خدانخواستہ شریف خاندان نے یہی روش اختیار کئے رکھی تو ملک قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، انکا کہنا تھا ریاستی اداروں کو ملک کیخلاف سازش پر نواز شریف کیخلاف سخت ایکشن لینا پڑے گا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل190کے تخت ملک بچانے کا اختیار رکھتی ہے، تحریک انصاف ایک آئینی جماعت ہے، کبھی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کرینگے، اسمبلیاں توڑ کر نئے انتخابات کے مطالبہ پر قائم ہیں ماضی میں نواز شریف اور بینظیر بھٹو بھی ایسے مطالبات کر چکے ہیں، ایک اور سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ختم نبوت کے قانون میں تمام شقیں بحال تو کر دی گئیں لیکن ذمہ داروں کو دانستہ طور پر بچا لیا گیا، تحریک انصاف ختم نبوت قانون کی محافظ ہے عوام کے ساتھ ملکر اسکا مکمل تحفظ کرینگے۔