پاکستان کے کاروباری افراد کو تین سال کا ملٹی پل ویز دینے پر غور کر رہے ہیں‘ سعودی سفیر نواف سعید المالکی

عمرہ زائرین کی بائیومیٹرک کے عمل میں بہتری لائی جائیگی ،4 دسمبر سے بائیس بائیومیٹرک سہولیات سنٹر فعال ہو جائیں گے سے زائد عمر کے عمرہ زائرین کو فنگر پرنٹس سے مستثنیٰ کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں‘لاہور چیمبر آف کامرس میں خطاب

جمعہ 17 نومبر 2017 21:19

پاکستان کے کاروباری افراد کو تین سال کا ملٹی پل ویز دینے پر غور کر رہے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2017ء) سعودی عرب کے سفیر نواف سعید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب برادر ممالک ہیں، دونوں ممالک کے مابین تجارت مزید بڑھانے کی ضرورت ہے ، پاکستان اور سعودی عرب ٹیم کی صورت میں کام کرنے پر یقین رکھتا ہے اورہم کاروباری افراد کو تین سال کا ملٹی پل ویز دینے پر غور کر رہے ہیں۔عمرہ زائرین کی بائیومیٹرک کے عمل میں بہتری لائی جائے گی اور 4 دسمبر سے بائیس بائیومیٹرک سہولیات سنٹر فعال ہو جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سعودی سفیر نواف سعید احمد نے کہاکہ پاکستان مسلمان برادر ملک ہے جسے انتہائی قدر کی نظر سے دیکھتے ہیں،پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے سوچتے اور تعاون کرتے ہیں، پاکستانی سرمایہ کاروں کو ہرممکن سہولیات دینے کے لئے تیار ہیں،سعودی عرب ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور اکٹھے ترقی کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستانی چاول دنیا کا بہترین چاول ہے۔ دونوں ممالک کے مابین تجارت مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہا کہ عمرہ زائرین کی بائیومیٹرک کے عمل میں بہتری لائی جائے گی اور 4 دسمبر سے بائیس بائیومیٹرک سہولیات سنٹر فعال ہو جائیں گے، دوبارہ عمرہ کرنے والے زائرین کی فیس میں کمی کی کوشش کروں گا،اعتماد سنٹر سے 45سے زائد عمر کے عمرہ زائرین کو فنگر پرنٹس سے مستثنیٰ کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوںنے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب ٹیم کی صورت میں کام کرنے پر یقین رکھتا ہے اورہم کاروباری افراد کو تین سال کا ملٹی پل ویز دینے پر غور کر رہے ہیں۔اس موقع پر لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر خواجہ خاور رشید نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا اہم تجارتی حصے دار ہے مگر باہمی تجارت میں کمی تشویشناک ہے۔ 2014ء میں باہمی تجارت کا حجم 5 ارب ڈالر تھا مگر اس کے بعد حجم بتدریج کم ہوتا گیا جو تشویشناک ہے۔

دونوں ممالک تجارت کو وسعت دینے کے لیے نئے شعبوں پر توجہ دیں۔ انہوں نے سعودی ویژن 2030اور سی پیک کے تناظر میں پیدا ہونے والے مواقعوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں بڑی تعداد میں پاکستانی مقیم ہیں جو سعودی عرب کی ترقی و خوشحالی کے لیے کردار ادا کررہے ہیں۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر ذیشان خلیل نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان مضبوط رابطے دوطرفہ تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، اس سلسلے میں پاکستان میں سعودی سفارتخانے کا کردار بہت اہم ہے۔