پانامہ کیس میں ملوث دیگر 436 افراد کے خلاف سپریم کورٹ کی طرف سے پٹیشن کی سماعت کے لیے بنچ مقرر کرنے کے فیصلے پر خوشی ہے ،

امید ہے کہ قومی خزانہ اور ملکی وسائل لوٹنے والوں کا یوم حساب قریب ہے اور لٹیرے عبرت ناک انجام سے دوچار ہوں گے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 17 نومبر 2017 20:46

پانامہ کیس میں ملوث دیگر 436 افراد کے خلاف سپریم کورٹ کی طرف سے پٹیشن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے پانامہ کیس میں ملوث دیگر 436 افراد کے خلاف سپریم کورٹ کی طرف سے ان کی پٹیشن کی سماعت کے لیے بنچ مقرر کرنے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ قومی خزانہ اور ملکی وسائل لوٹنے والوں کا یوم حساب قریب ہے اور لٹیرے عبرت ناک انجام سے دوچار ہوں گے ۔

وہ جمعہ کو سینیٹ اجلاس میں شرکت کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ختم نبوت بل کو پاس کرنے پر ایوان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاہے کہ ووٹر لسٹوں میں عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے شقوں کو بہت پہلے شامل ہونا چاہیے تھا لیکن دیر آید درست کے مصداق ہم اس بل پر ایوان بالا کے تمام ممبران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

جس شخص کوسپریم کورٹ نااہل قرار دے چکی ہے اور وہ ایک رکن اسمبلی کی حیثیت سے قومی اسمبلی میں نہیں آسکتا اس کو ایک اکثریتی اور حکومتی پارٹی کا صدر کس طرح منتخب کیا جاسکتاہے ۔ یہ تو آئین سے بغاوت اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی سراسر خلاف ورزی اور توہین ہے ۔ حکومتی پارٹی میں افراد کی کمی نہیں ، کسی اور کو پارٹی سربراہ بنا لے لیکن عدالتوں کی طرف سے نااہل قرار دیے گئے شخص کو کسی طرح بھی ممبران اسمبلی کا قائد تسلیم نہیں کیا جاسکتا ۔

قبل ازیں ختم نبوت کے حوالے سے قومی اسمبلی سے قانون سازی کے بعد بل جب منظوری کے لیے سینیٹ میں پیش کیا گیا تو سراج الحق نے نقطہ اعتراض پر کہاکہ ختم نبوت کے حوالے سے جن شقوں کو بحال کیا جارہاہے ان میں پیرا گراف نمبر ایک میں مشترکہ انتخابات کی بنیاد پر ووٹر لسٹوں کی تیاری کے الفاظ نہیں ہیں ، لہٰذا ان الفاظ کو شامل کیا جانا ضروری ہے اس پر وفاقی وزیر قانون نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ختم نبوت کے حوالے سے دونوں پیرا گراف کو ان کی اصل حالت میں بحال کردیا گیاہے لیکن اس کے باوجود اگر کوئی خامی محسوس ہوئی تو اس کو بھی دور کیا جائے گا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اگر یہی کا م پہلے ہوجاتا تو ملک و قوم کو ایک ماہ سے زائد عرصہ تک پریشانی سے نہ گزرنا پڑتا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ختم نبوت میں ترمیم ایک سازش کے تحت کی گئی اب حلف نامہ اپنی اصل حالت میں بحال ہوگیاہے جس پر عوام اور خاص طور پر صا حبزادہ طارق اللہ ،جنہوں نے سب سے پہلے اس کی نشاندہی کی تھی ، مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جن لوگوں نے یہ سازش تیار کی ، انہیں بے نقاب کیا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت جان بوجھ کر ان مجرموں کو تحفظ دے رہی ہے ۔