عقیدہ ختم نبو ت پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو رب نے رسوا کر دیا، آئین میں ترمیم کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے، عبدالرحمن مکی

حرمت رسولؐ پر ہر مسلمان کی جان قربان ہے،حکمران بیرونی طاقتوں کو خوش کرنے کی بجائے قوم کے جذبا ت کی ترجمانی کریں،قادیانیوں کو اسمبلی میں متفقہ طور پر کافر قرار دیاگیا تھا ،ووٹر لسٹوں میں قادیانیوں کو شامل کرنے کی سازش بھی عدالت نے ناکام بنا دی، ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے، جمعہ کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 17 نومبر 2017 20:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2017ء) جماعة الدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا ہے کہ عقیدہ ختم نبو ت پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو رب نے رسوا کر دیا۔ختم نبوت کے حوالہ سے آئین میں ترمیم کرنے والوں کو قوم کے سامنے پیش کیا جائے اور سخت سزا دی جائے۔حرمت رسولؐ پر ہر مسلمان کی جان قربان ہے۔حکمران بیرونی طاقتوں کو خوش کرنے کی بجائے قوم کے جذبا ت کی ترجمانی کریں۔

قادیانیوں کو اسمبلی میں متفقہ طور پر کافر قرار دیاگیا تھا ،ووٹر لسٹوں میں قادیانیوں کو شامل کرنے کی سازش بھی عدالت نے ناکام بنا دی۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جامع مسجد القادسیہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب اور بعد ازاں وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا کہ انگریز نے قادیانیت کا فتنہ کھڑا کیا جو پاکستان میں پھیل گیا۔

قادیانیوں کو کافر قرار دیا گیا تو اسمبلی سے طے ہوا اور آئین کا حصہ بنا۔مرزائی غیر مسلم اقلیت قرار دیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ موجو دہ حکمرانوں نے آئین کی شق62,63بدلنے کی کوشش کہ تا کہ صادق و امین قیادت سامنے نہ آ سکے۔عقیدہ ختم نبوت پر وار کیا گیاہے۔نواز شریف نے ملک کو لبرل ازم کی جانب لے جانے کی کوشش کی لیکن ناکام ہوا۔ عقیدہ ختم نبوت پر جو وار کیا گیا ہے اس حوالہ سے بھر پور تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2017میں انتخابی اصلاحات کی آڑ میں ترمیمی بل پیش کئے گئے جس میں ختم نبوت پر ڈاکہ مارا گیا۔یہ سب ختم نبوت کے مجرم ہیں۔ انتخابی اصلاحات کی کے نام پر مرزائی اور قادیانیوں کو ووٹر لسٹوں میں شامل کرنا چاہتے تھے۔عدالت نے انکے تمام منصوبے ناکام بنا دیئے۔انہوں نے کہا جب قادیانیوں کو کافر قرار دیا گیا تھا اس وقت ختم نبوت کے مسئلہ پر تمام مکاتب فکر اور اسلامی جماعتوں کا اتحاد ہوا تھا اور سب نے مل کر حلف کے لئے پابند کیا تھا لیکن موجودہ حکمرانوں نے بیرونی طاقتوں کی غلامی کرتے ہوئے ترمیم کی کوشش کی۔

قوم نے احتجاج کیا اور اعلان کیا کہ حرمت رسولؐ پر جان بھی قربان ہے۔اب حکومت کہتی ہے کہ ہم نے بل کو بحال کر دیا ہے۔افسوس کی بات ہے کہ حکمرانوں نے آئین میں ترمیم کے ذمہ دار مجرم کو قوم کے سامنے پیش نہیں کیا۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عقیدہ ختم نبوت سے کھلواڑ کرنے والے اور مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے والے مجرم کو بے نقاب کر کے سزا دی جائے۔انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کو کافرمتفقہ طور پر اسمبلی نے قرار دیا تھا۔یہ ایک مستحکم بل تھا ،اب کسی اسمبلی کو مینڈیٹ نہیں کہ وہ عقائد سے چھیڑ چھاڑ کرے۔قادیانی مسلمانوں میں شامل نہیں بلکہ غیر مسلم ہیں۔ پاکستان نظریہ کی بنیاد پر بنا اسی نظریئے پر قائم رہے گا اور نظریئے کو چھیڑنے والے رسوا ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :