حکومت کی جانب سے گنے کا ریٹ180روپے فی من مقررکرنے،

کرشنگ سیزن میںتاخیرکاشتکاروںکا معاشی قتل ہے حکومت اور متعلقہ ادارے جان بوجھ کرکرشنگ سیزن میں تاخیرکررہے ہیں،ڈویژنل صدرکسان بورڈ

جمعہ 17 نومبر 2017 20:06

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2017ء) ڈویژنل صدرکسان بورڈ علی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے گنے کا ریٹ180روپے فی من مقررکرنے اورکرشنگ سیزن میںتاخیرکو کاشتکاروںکا معاشی قتل ہے حکومت متعلقہ ادارے جان بوجھ کرکرشنگ سیزن میں تاخیرکررہے ہیں تاکہ بعدمیں گنے کے کاشتکاروںکی سال بھرکی کمائی پرڈاکہ ماراجاسکے یکم نومبرکوشروع ہونے والے سیزن کو بعدمیں15نومبرکوشروع کرنے کا اعلان کیاگیالیکن تاحال ابھی تک کسی بھی شوگرمل نے کرشنگ سیزن شروع نہیںکیا 6سال قبل حکومت کی جانب سے مقررکی جانیوالی گنے کی امدادی قیمت 180روپے میںابھی تک کسی قسم کااضافہ نہیں کیاگیاجس کے باعث کسان انتہائی کسمپرسی کا شکارہیں، 6سالوںمیںگنے کی فصل پرآنے والے اخراجات میں کئی گنا اضافہ ہوچکاہے وہ گزشتہ روز یہاں میڈ یا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ فیصل آباد، چنیوٹ،جڑانوالہ،تاندلیانوالہ،جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ،گوجرہ سمیت ڈویژن بھرکے علاقوںمیں لاکھوں ایکڑاراضی پر گندم کی بوائی کوبھی شدیدخطرات لاحق ہوگئے ہیںانہوں نے کہاکہ جبکہ حکومت گنے کی جو قیمت مقررکی جاتی ہے اس سے بھی کئی گُناکم قیمت میںگناکاشتکاروںسے ہتھیالیاجاتاہے جو حکمرانوں اورانتظامیہ کے لئے بھی لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہا اس وقت ایندھن کے طورپرفروخت ہونے والی لکڑی بھی 600روپے سے زائد فی من کے حساب سے فروخت ہورہی ہے ایسے میں گنے کی قیمت 180روپے فی من مقرر کرناظلم کے مترادف ہے ۔

متعلقہ عنوان :