حکومت اور پولیس مذہبی تعصب پھیلانے میں فریق بن رہی ہی:شیعہ علما کونسل

عزاداروں اور بانیان مجالس کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں، جھوٹے مقدمات واپس لئے جائیں،بیان

جمعہ 17 نومبر 2017 19:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2017ء) شیعہ علماکونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے صوبے بھر میں عزاداروں اور بانیان مجالس کی مبینہ گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے محرم الحرام اور صفر المظفر میںغیر آئینی طور پر درج مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور پولیس مذہبی تعصب اور فرقہ واریت پھیلانے میں فریق بن رہی ہے۔

میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ گرفتار افراد کو فی الفور رہا کیا جائے ورنہ عوامی احتجاج کی کال دیں گے۔عزاداری ہمارا بنیادی شہری اور آئینی حق ہے۔جس سے ہمیں کوئی روک سکتا ہے اور نہ ہی پولیس کی دھمکیاں اور ہراساں کرنے کی روش رکاوٹ بن سکتی ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر قانون اور آئی جی پولیس ہوش کے ناخن لیں۔

(جاری ہے)

نارروا سلوک اور گرفتاریاں پر عوام میں اشتعال پایا جاتا ہے۔ہمارے مطالبات تسلیم کیا جائے۔پاکستان سرزمین بے آئین ہے اور نہ ہی کوئی عرب بادشاہت کہ حکمران اپنی مرضی کے قوانین نافذ کرکے عزاداری کو محدود کریں۔ان کا کہنا تھا کہ عزاداری کے انعقاد کے لئے قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے حکم کے مطابق اجازت کی ضرورت نہیں۔ ہمار ا آئینی حق ہے۔ جس سے کسی صورت دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ہم مشکلات برداشت کرسکتے ہیں۔ عزاداری پر قدغن قبول نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :