وزارت ریلوے کراچی سرکلر ریلوے کے قیام میں مشکلات پیدا کررہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ
وزارت ریلوے کو واضح طور پر بتا دینا چاہتا ہوں اگر زمین کا قبضہ دینے سے انکار کیا گیا تو یہ زمین کے سی آر کے لیے واپس لے لی جائے گی، سید مراد علی شاہ
جمعہ 17 نومبر 2017 19:48
(جاری ہے)
یہ بھی واضح رہے کہ ریلوے اتھارٹیز سٹی اسٹیشن تا ڈرگ روڈ اسٹیشن ریلوے ٹریک کا حصہ بھی کے سی آر کے لیے حوالے کرنے سے گریزاں ہے۔ اس پر وزیراعلی سندھ نے اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت ریلوے کبھی بھی کے سی آر کے حوالے سے مخلص نہیں رہی ہے اور پہلے دن سے ہی وزارت ریلوے مشکلات پیدا کررہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس پر سی پیک کے تحت عملدرآمد نہیں ہوسکا ہے۔
انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ریلوے کی زمین کا تعلق صوبائی حکومت سے ہے اور یہ صرف صوبے اور بالخصوص کراچی کے لوگوں کے مفاد کے لیے استعمال ہوگی۔ وزیراعلی سندھ نے چیف سیکریٹری رضوان میمن کو ہدایت کی کہ وہ ریلوے اتھارٹیز کے ساتھ بات کریں اور میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے اس مسئلے کے حل کے لیے بات کروں گا انہوں نے کہا ہے کہ وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے کراچی کے لوگوں کے ساتھ یہ عہد کیا تھا کہ وہ انہیں کے سی آر منصوبہ دے رہے ہیں۔ اور اسے سی پیک میں شامل کرانے کے لیے ہم نے دن رات کام کیا اور بالآخر دسمبر 2016 میں ہم اپنی کاوشوں میں کامیاب ہوئے۔ لہذا اب میں پیچھے نہیں ہٹ سکتا اس شہر کے لوگوں نے بہت سے دھوکے کھائے ہیں مگر میں کے سی آر کے اس اہم منصوبے پر انہیں کبھی بھی دھوکہ نہیں دوں گا۔ انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ ریلوے اتھارٹیز کے ساتھ بات کریں اگر وہ ان سے کے سی آر کے کنسٹرکشن کے لیے رائیٹ آف وے حوالے کرنے پر آمادہ نہ ہوں تو ان سے زمین واپس لے لی جائے اور ان سے وہ زمین بھی واپس لے لی جائے جہاں پر پاکستان ریلوے نے اپنی تجارتی سرگرمیاں /پروجیکٹس شروع کیے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ سی پیک سے متعلق جے سی سی کا اجلاس اسلام آباد میں 20-21 نومبر کو منعقد ہوگا۔ سندھ حکومت نے چائنیز اتھارٹیز کے ساتھ کے سی آر کے منصوبے کو شروع کرنے کے لیے فریم ورک اور معاہدہ پر دستخط کے لیے ضروری کاغذات تیار کئے ہیں۔ کے سی آر کے منصوبے کی تمام مجاز فورم نے منظوری دے دی ہے اور اس پر لاگت کا تخمینہ 207 بلین روپے ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے گل بائی ، مچھر کالونی اور دیگر علائقوں میں آنے والے راستوں سے تجاوزات کا خاتمہ کردیا ہے انہوں نے کہا کہ جب تمام مسائل اور رکاوٹوں کا خاتمہ کردیا ہے تو اب وزارت ریلوے غیر ضروری مسائل پیدا کرکے صرف اس منصوبے میں تاخیر پیدا کررہی ہیمگر میں انہیں اس بات کی اجازت نہیں دوں گا اگر میں نے محسوس کیا کہ یہ کراچی کے لوگوں کے ساتھ کوئی سازش ہے ۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ وہ بخوبی جانتے ہیں کہ سازشوں سے کس طرح نمٹا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ کے سی آر کا روٹ 43.1 کلومیٹر طویل ہے اور اس میں سے 13.43 کلومیٹر پاکستان ریلویز کی مین لائین پر ہے اور 29.69 کلومیٹر کے سی آر کی لوپ لائین پر ہے۔ کے سی آر کا منصوبہ سرکلر کی شکل میں ہے جوکہ کراچی سٹی اسٹیشن سے شروع ہوتا ہے اور ڈوک ، کراچی کینٹ، نیول اسٹیٹ، چنیسر، شہید ملت، کارساز، ڈرگ روڈ، ڈرگ کالونی، اسٹار گیٹ، جناح ٹرمنل، ہل ویو، جوہر ، الادین پارک، نیپا، گیلانی، یاسین آباد، لیاقت آباد، نارتھ ناظم آباد، اورنگی، حبیب بینک ، منگھوپیر، سائیٹ، شاہ عبداللطیف، بلدیہ، وزیر مینشن، ٹاور اور کراچی سٹی تک ہے۔ وزیراعلی سندھ نے چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم کو ہدایت کی کہ وہ تمام پیپر ورک کو مکمل کریں اور ان سے ان پر تبادلہ خیال کرلیں تاکہ فریم ورک ایگریمنٹ پر اسلام آباد میں دستخط ہوسکے۔ سندھ حکومت دو مزید منصوبے جے سی سی کے اجلاس میں لے کر جارہی ہے جوکہ کے ٹی بندر اور دھابیجی اسپیشل اکنامک زون ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے چیئرمین پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی کہ وہ اسپشل اکنامک زون کے نام سے زمین کی منتقلی کا ٹائٹل حاصل کرلیں۔ اس پر چیف سیکریٹری رضوان میمن نے کہا کہ زمین کے ٹائٹل کی بورڈ آف ریونیو سے اکنامک زون کے نام سے منتقلی کا کام زیر عمل ہے اور اجلاس کے وقت تک یہ کام ہوجائے گا۔ چیئرمین پی اینڈ ڈی نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ کے ٹی بندر منصوبے کی فزیبلٹی تیاری ایڈوانس اسٹیج پر ہے ۔ صوبائی حکومت اس کی فزیبلٹی کو سی پیک کے متعلقہ چائنیز اتھارٹیز کے پاس جمع کرانے کے لیے ٹائم فریم کا فیصلہ کریگی اور اسکے بعد یہ منصوبہ مقامی فورم پر منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.