ختم نبوتؐ حلف نامہ کی بحالی اورحلقہ بندیوں کے متعلق ترمیمی بل کی منظوری قابل تحسین اقدام ہے ‘میاں مقصود احمد

ختم نبوتؐ کے معاملے میں سازش کرنیوالوں کو بے نقاب کرنے تک معاملہ حل نہیں ہوگا‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

جمعہ 17 نومبر 2017 19:25

ختم نبوتؐ حلف نامہ کی بحالی اورحلقہ بندیوں کے متعلق ترمیمی بل کی منظوری ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے ختم نبوتؐحلف نامہ کی بحالی کے متعلق الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری کوقابل تحسین اقدام قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ حکومت نے دیر آید درست آید کے مصداق اپنی اس سنگین غلطی کو مان لیا ہے اور ختم نبوتؐ سے متعلق شقیں بھی اب بحال ہوگئی ہیں۔

یہ حکومت کاایک اچھا اقدام ہے مگر جس نے بھی ان شقوں کو حلف نامے سے نکالا تھا اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ختم نبوتؐ کا معاملہ بڑاحساس اور اہم ہے۔جب تک وفاقی حکومت ختم نبوتؐ کے معاملے میں سازش کرنے والوں کو بے نقاب نہیں کرے گی اس وقت تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ختم نبوتؐ ہمارے عقیدے کالازمی جزوہے۔حضورنبی کریمؐ سے محبت کے بغیرہمارایمان مکمل نہیں ہوسکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی میں نئی حلقہ بندیوں کے متعلق آئینی ترمیمی بل بھی دوتہائی اکثریت سے منظورہوناخوش آئند امرہے۔اس سے آئندہ بروقت الیکشن کی راہ میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور ہوگئی ہے۔اب ملک میں آئینی بحران ختم ہوگیا ہے۔حکومت اور اپوزیشن کی جماعتوں نے دانشمندی کا ثبوت دیا ہے۔اب آئندہ عام انتخابات بروقت ممکن ہوسکیں گے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن کومل بیٹھ کر انتخابی اصلاحات پر بھی عمل درآمد کروانا چاہئے کیونکہ اگر2018کے الیکشن میں بھی انتخابی اصلاحات پر عمل درآمد نہ کروایاگیا تو پھرانتخابات کا عمل ایک مذاق بن کر رہ جائے گا۔موجودہ انتخابی نظام میں بہت ساری خرابیاں ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔انتخابی عمل کو شفاف اور غیر جانب دار بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنا ضروری ہیں۔

میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ 2018کے الیکشن سے قبل الیکشن کمیشن کوبااختیار بنایا جائے۔انتخابی اصلاحات پر عمل کیاجائے اور الیکشن کے قواعدوضوابط پر بھی سختی سے عمل درآمد کے لیے ایک روڈمیپ تیارکیاجائے۔ اگر2018کے الیکشن بھی منصفانہ نہ ہوسکے توپاکستان میں جمہوریت کے مستقبل کو خطرات لاحق ہوجائیں گے۔

متعلقہ عنوان :