گورنر سندھ محمد زبیر کی سربراہی میں کراچی ترقیاتی پیکیج کے حوالہ سے جائزہ اجلاس

متعلقہ حکام نے گورنر سندھ کو روڈ اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کے منصوبوں با الخصوص فلائی اوورز اور سڑکوں کی ترقی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی پلاننگ کمیشن نے 8 ارب روپے کی ایلو کیشن کی منظوری دیدی، روڈ اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کے لئے 6.7 بلین رکھے گئے ہیں،محمد زبیر

جمعہ 17 نومبر 2017 18:12

گورنر سندھ محمد زبیر کی سربراہی میں کراچی ترقیاتی پیکیج کے حوالہ سے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر کی سربراہی میں کراچی ترقیاتی پیکج کے حوالہ سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں متعلقہ حکام نے گورنر سندھ کو روڈ اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ اس موقع پر گورنر سندھ نے کہا کہ رواں مالی برس کے لئے پلاننگ کمیشن نے 8 ارب روپے کی ایلو کیشن کی منظوری دیدی ہے جبکہ مختلف منصوبوں کی پی سی ون (PC-1) تیار کرلی گئی ہے جسے اگلے ہفتہ پلاننگ کمیشن بھیجا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی ترقیاتی پیکیج شہریوں کے لئے وفاقی حکومت کا تحفہ ہے ، تمام منصوبوں کا ٹائم فریم 30 ماہ رکھا گیا ہے اس ضمن میں کنسلٹنٹ کی تقرری کے لئے بھی اشتہار دیدیا گیا ہے،ترقیاتی پیکج میں عوامی فلاح و بہبود اور مفادات کے حامل متعدد منصوبے تشکیل دیئے جارہے ہیں جن کی تکمیل سے نہ صرف شہریوں کو جدید دور کی سہولیات حاصل ہو نگی بلکہ شہر میں معاشی ، اقتصادی اور سماجی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہو گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی ترقیاتی پیکج میں شفافیت کو برقرار رکھنے کے لئے نجی شعبہ کی نامور شخصیات پر مشتمل ایک مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے تاکہ عوام کے ایک ایک پیسہ کی نگرانی کو موئثر بنایا جا سکے ، کراچی ترقیاتی پیکج میں روڈ اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کے لئے 6.7 بلین روپے ، فائر ٹینڈر ، اسنارکل اور بائو زر کی خریداری کے لئے 1.5 بلین روپے رکھے گئے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ روڈ اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں تین فلائی اوورز کی تعمیر کی جائے گی جن میں سخی حسن ،فائیو اسٹار اور بورڈ آفس شامل ہیں جبکہ منگھو پیر روڈ کی بحالی و ترقی کے لئے 2588 ملین روپے اور 6.7 کلومیٹر نشتر روڈ کی بحالی و ترقی کے لئے 860 ملین روپے رکھے گئے ہیں ۔ گورنر محمد زبیر نے کہا کہ امن و امان کے قیام کے بعد شہر میں ترقیاتی منصوبے وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ عوام کو آپریشن کے ثمرات پہنچائے جا سکیں اس ضمن میں وفاق نے 25 ارب روپے کے کراچی ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا ہے اس سے قبل وفاق کے تعاون سے 50 ارب روپے سے منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جن میں لیار ی ایکسپریس وے ، گرین لائن ، پینے کے صاف پانی کا منصوبہ K-IV اور دیگر منصوبے شامل ہیں اس طرح وفاق شہر میں 75 ارب روپے سے ترقیاتی کام کروارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کی معاشی شہ رگ ہے جس کی ترقی و خوشحالی کے اثرات پورے ملک پر مرتب ہو تے ہیں اس شہر میں پورے ملک سے لوگ روزگار سے وابستہ ہیں اسی لئے کراچی کو منی پاکستان بھی کہا جاتا ہے ، صنعتی ، تجارتی ، اقتصادی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالہ سے یہ شہر منفرد اہمیت رکھتا ہے ، امن و امان کے قیام کے بعد ایک بار پھر شہر کی روشنیاں تیزی سے بحال ہو رہی ہیں ،شہر میں معاشی ، اقتصادی ،صنعتی، سماجی ، ادبی ، ثقافتی اور دیگر سرگرمیوں میں روز بروز اضافہ بھی دیکھا جا رہاہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتمادبحال ہونے سے شہر میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں تسلسل سے اضافہ ہو رہا ہے، نجی سیکٹر کے فعال کردار سے بے روزگاری اور غربت کے خاتمہ میں مدد مل رہی ہے اس ضمن میں شہر کے انفرااسٹرکچر کی بحالی و ترقی کے ساتھ ساتھ عوامی فلاح و بہبو د کے ترقیاتی منصوبوں کی شدید ضرورت محسوس کی جا رہی تھی چونکہ مناسب منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے پھیلتے شہر کے مسائل میں اضافہ بھی فطری عمل ہے اس لئے شہریوں کو آمد ورفت میں شدید مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن کراچی ترقیاتی پیکج سے شروع کئے جانے والے منصوبوں کی تکمیل سے عوام کے معیار زندگی میں بہتری یقینی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی ترقی و خوشحالی کے وژن میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے اس ضمن میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں سے مسلسل رابطہ اور مشاورت بھی کی جا رہی ہے اور ان کی جانب سے نشاندہی کردہ منصوبے بھی شامل کرلئے گئے ہیں تاکہ عوامی مفاد کے تحت بہتر انداز میں اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے ، تمام اسٹیک ہولڈرز نہ صرف شہر کی ترقی و خوشحالی کے خواہشمند ہیں بلکہ اس میں عملی حصہ بھی لینا چاہتے ہیں جو کہ خوش آئند ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی ترقیاتی پیکج کے تمام منصوبے مقررہ وقت پر ہی مکمل کرلئے جائیں گے اس ضمن میں کسی بھی منصوبہ کے آغاز سے قبل عوام کو مشکلات سے محفوظ رکھنے کے لئے متبادل راستہ مہیا کرنے کے اقدامات کو بھی یقینی بنانے پرزور دیا گیا ہے ۔اجلاس میں گورنر سندھ کو بتایا گیا کہ کراچی ترقیاتی پیکج کے منصوبوں کوعوامی مفاد ات کو مدنظر رکھتے ہوئے تشکیل دیئے جا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جدید دور کے حامل سہولیات فراہم کی جا سکیں ۔ اجلاس میں روڈ اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کے تحت تعمیر ہونے والے فلائی اوورز اور سڑکوں کی بحالی و ترقی کے ضمن میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :