قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

جمعہ 17 نومبر 2017 16:15

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کی ذیلی کمیٹی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کی ذیلی کمیٹی کو سی ڈی اے، پاکستان ریلویز، پی آئی اے اور دیگر اداروںکی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے حکم کے مطابق بجٹ سیشن کے دوران قومی اسمبلی یا سینیٹ میں باقاعدہ فرائض سرانجام دینے والے اپنے ملازمین کو اعزازیہ ادا کر دیا ہے۔

کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو کنوینر شہزادی عمر زادی ٹوانہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے رکن عبدالمجید خانان خیل، سیکریٹری کمیٹی چوہدری مختار کے علاوہ وزارت اطلاعات و نشریات، پی ٹی وی، اے پی پی، ریڈیو پاکستان، سی ڈی اے، وزارت داخلہ، سروسز برانچ سمیت دیگر اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو سی ڈی اے، پی آئی اے، پاکستان ریلویز کی جانب سے بتایا گیا کہ انہوں نے اپنے ملازمین کو اعزازیہ کی ادائیگی کر دی ہے۔

کمیٹی نے الائیڈ بینک کے حکام کو ہدایت کی کہ یکم جنوری تک پارلیمنٹ ہائوس میں بینک کی برانچ میں کام کرنے والے ملازمین کو 2016-17ء اور 2017-18ء کے اعزازیہ کی رقم ادا کر دی جائے۔ ریلوے کی طرف سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ پارلیمنٹ ہائوس میں ریلوے کے دو کائونٹر کلرک کام کر رہے ہیں، انہیں اعزازیہ کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے نمائندے نے بتایا کہ ہم نے وزارت خزانہ کو اعزازیہ کی ادائیگی کی منظوری کیلئے خط تحریر کیا ہے۔

18 ملازمین کے لئے ہمیں 20 لاکھ روپے درکار ہوں گے۔ سی ڈی اے کی طرف سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ادارے نے پارلیمنٹ ہائوس میں فرائض انجام دینے والے ملازمین کو اعزازیہ کی ادائیگی کر دی ہے۔ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایک اعزازیہ کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔ بقایا اعزازیہ کی ادائیگی کے لئے ہمیں وزارت خزانہ اور اے جی پی آر کی منظوری درکار ہوگی۔

وزارت اطلاعات کی طرف سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ریڈیو پاکستان اور اے پی پی کے پارلیمنٹ ہائوس میں بجٹ سیشن کے دوران فرائض انجام دینے والے ملازمین کو اعزازیہ کی ادائیگی کے لئے فنڈز درکار ہیں اور اس حوالے سے وزارت خزانہ کو خط بھیجا جا چکا ہے۔ ذیلی کمیٹی کے رکن عبدالمجید خان خانان خیل نے کہا کہ قومی اسمبلی اعزازیہ کی ادائیگی کی منظوری دے چکی ہے، اب ہر وزارت، وزارت خزانہ سے کیوں اجازت مانگ رہی ہے، اسے پارلیمنٹ کی منظوری کو ہی اجازت نامہ تصور کرنا چاہئے۔

کنوینر کمیٹی نے کہا کہ رولز کے تحت پارلیمنٹ کی ہدایات ہی اجازت تصور کی جاتی ہیں۔ اس سلسلے میں تحریری طور پر بھی متعلقہ وزارتوں کو آگاہ کر دیا جائے گا۔ پی ٹی وی کے نمائندے نے بتایا کہ ادارے کے پاس اعزازیہ کی رقم دینے کے لئے فنڈز نہیں ہیں۔ آئی جی پولیس اسلام آباد نے کمیٹی کو بتایا کہ 2017-18ء کے بجٹ سیشن کے دوران پولیس کے 248 اور 2016-17ء کے بجٹ سیشن کے دوران 214 پولیس اہلکاروں نے پارلیمنٹ ہائوس میں فرائض انجام دیئے اور اعلان کردہ اعزازیہ کے مطابق ادائیگی کی رقم 1 کروڑ 12 لاکھ 83 ہزار روپے بنتی ہے۔

ہمیں بتایا گیا ہے کہ چیف کمشنر سے فرائض انجام دینے والے ملازمین کے حوالے سے ایک تصدیقی سرٹیفیکیٹ درکار ہوگا جس کے لئے خط تحریر کر دیا گیا ہے۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ وزارت خزانہ کے حکام آئندہ اجلاس میں اپنی حاضری یقینی بنائیں۔