مظاہرین اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل کر کے فیض آباد انٹرچینج اور دوسری شاہرائیں فوری طور پر خالی کردیں،

غیر قانونی دھرنے کو ختم نہ کیا گیا تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ،نتائج کی ذمہ داری دھرنا مظاہرین پر ہوگی اسلام آباد انتظامیہ نے جڑواں شہروں کو ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر دھرنے کے مظاہرین کو انتباہ

جمعہ 17 نومبر 2017 16:12

مظاہرین اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل کر کے فیض آباد انٹرچینج ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2017ء) اسلام آباد انتظامیہ نے وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی کو ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر دھرنے کے مظاہرین کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل کر کے فیض آباد انٹرچینج اور دوسری شاہرائیں فوری طور پر خالی کردیں۔ اگر غیر قانونی دھرنے کو فوری طور پر ختم نہ کیا گیا تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی اور اس سلسلے میں تمام ذرائع استعمال کئے جاسکتے ہیں جس کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری دھرنا مظاہرین پر ہوگی۔

اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کو دیئے گئے نوٹس میں کہاگیا کہ فیض آباد پل اور اس کی ملحقہ سڑکوں پر دھرنے میں شریک سیاسی ومذہبی پارٹیوں کے منتظمین / شرکاء کو مطلع کیا جاتا ہے کہ مذکوہ غیر قانونی دھرنے کی وجہ سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اس سے پہلے بھی بذریعہ خطوط آپ کو متعدد بار تنبیہ کی گئی ہے کہ اسلام آباد میں ناہ صرف دفعہ 144 نافذ العمل ہے بلکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں کسی قسم کا دھرنا یا ریلی کیلئے شکر پڑیاں پریڈ گرائونڈ مختص ہے۔

(جاری ہے)

مورخہ 17-11-2017ء بروز جمعتہ المبارک دوپہر 2:30 بجے آپ سب کو آخری دفعہ اطلاع اور وارننگ دی جاتی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے فیض آباد چوک اور دیگر شاہرائوں پر دھرنے کو ختم کر کے عوام کیلئے کھول دیں اس حتمی اعلان کے بعد آپ سب کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ آپ تمام حضرات اپنے غیر قانونی دھرنے کو فوری طور پر ختم کردیں وگرنہ آپ کیخلاف نہ صرف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی بلکہ اس غیر قانونی دھرنے کو منتشر کرنے کیلئے تمام ذرائع استعمال کئے جاسکتے ہیں جس کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ہوگی۔

متعلقہ عنوان :