ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کیلئے نائن فائلرز کیلئے ٹیکسوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا‘ ہارون اختر

جمعہ 17 نومبر 2017 15:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2017ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر خان نے کہا کہ ایف بی آر فائلرز کو مزید سہولیات فراہم کرے گا اور ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کیلئے نائن فائلرز پر ٹیکسوں میں مزید اضافہ کرنے پر توجہ دے گا۔انہوںنے کہا کہ ایف بی آر کاروباری اداروں کو دستاویزی معیشت میں لانے کیلئے پرعزم ہے اور نان فائلرز کو فارمل شعبے کی طرف راغب کرنے کی غرض سے ان کیلئے ٹیکسوں کے ریٹ مزید بڑھائے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورہ کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایف بی آر کے چیئرمین طارق محمود پاشا، ، ممبر آپریشن خواجہ تنویر احمد، ممبر پالیسی ڈاکٹر محمد اقبال، ممبر کسٹم محمد زاہد، ڈائریکٹر جنرل آئی اینڈ آئی کسٹم شوکت علی اور ڈائریکٹر جنرل آئی اینڈ آئی انلینڈ ریونیو شاد محمد بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زاہد لطیف، سینئر نائب صدر ناصر مرزااور نائب صدر خالد فاروق قاضی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ہارون اختر خان نے کہا کہ ایف بی آر دستاویزی معیشت کو فروغ دینے کیلئے نادرہ اور صوبائی محکوں کے ساتھ روابط کو مضبوط کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس دہندگان کو دوستانہ ماحول فراہم کرنے کیلئے متعدد ٹیکس اصلاحات پر کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعض شعبوں کے ٹیکس دہندگان کیلئے ایک سادہ اور ایک پیج کا ٹیکس فارم تیار کیا جا رہا ہے جس سے ان کو سہولت ہو گی۔ انہوںنے کہا کہ آڈٹ کا عمل مزید آسان بنانے کی کوشش جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کو نکال کر ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھ کر 14سے 15فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس سال کے اختتام تک فائلرز کی تعداد بڑھ کر 14سے 15لاکھ تک متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس تنازعات کو جلد نمٹانے کیلئے متعلقہ کمیٹی اے ڈی آر سی کو مزید فعال بنایا جائے گا۔انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کی تاجر برادری کی پیش کردہ تجاویز پر آئندہ بجٹ میں سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔ یف بی آر کے چیئرمین طارق محمود پاشا نے کہا کہ اگر کوئی ٹیکس اہلکار کسی بھی ٹیکس دہندہ کے خلاف غلط رویہ اپنائے گا یا خوف و ہراس پیدا کرے گا تو محکمہ اس کو بالکل برداشت نہیں کرے گا کیونکہ ٹیکس دہندگان کی عزت کا خیال رکھنا ایف بی آر کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ٹھوس معلومات کے بغیر کسی بھی کاروباری ادارے پر چھاپہ نہیں مارا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ ٹیکس کی بنیاد کو وسعت دینے کیلئے کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں خصوصی زون قائم کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ فروری کے بعد ٹیکس دہندگان اپنے ریٹرن آف لائن پر کریں گے اور پھر آن لائن بھیج سکیں گے جس سے آن لائن سسٹم پر بوجھ کم ہو گا اور ٹیکس دہندگان کو بروقت آن لائن ریٹرن جمع کرنے میں سہولت میسر آئے گی۔

انہوںنے کہا کہ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی کو کافی بہتر کیا ہے اور پچھلے کوارٹر میں 156فیصد زائد ریفنڈ دیئے گئے ہیں جبکہ تصدیق شدہ ریفنڈ کی ادائیگی کو مزید بہتر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ان کے دروازے ہر وقت ٹیکس دہندگان کیلئے کھلے ہیں اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ جائز شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے اپنے خطاب میں ٹیکس سے متعلقہ تاجر برادری کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی اور ان کے حل پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ درآمدات کی متبادل اشیاء تیار کرنے کیلئے صنعتی شعبے کو بہتر ٹیکس مراعات فراہم کی جائیں جس سے تجارتی خسارہ کم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ افراد کیلئے پانچ کروڑ یا اس سے زائد ٹرن اوور پر عائد 4.5فیصد ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جائے، سیکشن 38اور سیکشن 40Bکے تحت چھاپوں کو بند کیا جائے اور صنعتوں کیلئے درآمداتی خام مال پر ریگولیٹر ڈیوٹی میں اضافہ واپس لیا جائے جس سے کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کو آئندہ آڈٹ کیلئے کم از کم پانچ سال کی چھوٹ دی جائے۔ راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زاہد لطیف نے کہا کہ ایف بی آر تاجر برادری کو اعتماد میں لے کر پالیسی سازی کرے جس سے بہتر نتائج حاصل ہوں گے کیونکہ یکطرفہ پالیسیوں کی وجہ سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید، نائب صدر نثار مرزا، خالد جاوید، عبدالرئوف عالم، طارق صادق، اعجاز عباسی، چوہدری وحیدالدین، ندیم منصور اور خالد چوہدری سمیت دیگر نے بھی مختلف مسائل کی نشاندہی کی -