آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کرپٹ پولیس افسران کا کچا چٹھا کھول دیا

ڈی ایس پی ریاض بھٹو پلاٹوں پر قبضے جبکہ سابق ڈی آئی جی سکھر کیپٹن فیروز شاہ ایرانی آئل کی اسمگلنگ کے غیر قانونی کاموں میں ملوث ہونے کا انکشاف

جمعہ 17 نومبر 2017 15:37

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کرپٹ پولیس افسران کا کچا چٹھا کھول دیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2017ء) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کرپٹ پولیس افسران کا کچا چٹھا کھول دیاہے۔آئی جی سندھ کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق اعلی پولیس افسران کرمنل ریکارڈکے حامل، کرپشن اور غبن میں ملوث ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی محکمہ پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں میں ملوث رہے۔

ڈی ایس پی ریاض بھٹو پلاٹوں پر قبضے جبکہ سابق ڈی آئی جی سکھر کپیٹن فیروز شاہ ایرانی آئل کی اسمگلنگ کے غیر قانونی کاموں میں ملوث ہیں۔روپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق ایڈیشنل آئی جی اعتزاز احمد گواریا بھی غیر قانونی بھرتیوں میں ملوث رہے جبکہ ڈی ایس پی چوہدری لیاقت پر خطرناک ملزمان کی پشت پناہی کا الزام ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایس پی فرحان علی بروہی پر خطرناک ملزمان سے رشوت لینے جبکہ ڈی ایس پی نیئر الحق غیر اخلاقی دھندوں سے کمائی میں ملوث رہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق ایڈیشنل آئی جی ٹریفک خادم حسین پر ماتحت عملے سے رشوت لینے کا الزام ہے جبکہ خاتون ڈی ایس پی نے ناز پروین نے جعلی تعلیمی اسناد پیش کر کے نوکری حاصل کی۔اے ڈی خواجہ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ڈی ایس پی مرزا تیمور بیگ نشے میں دھت رہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :