چائلڈ لیبر ایکٹ مکمل طور پر نظر انداز ہونے کیخلاف سمیت 4تحاریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع

جمعہ 17 نومبر 2017 15:27

چائلڈ لیبر ایکٹ مکمل طور پر نظر انداز ہونے کیخلاف سمیت 4تحاریک التوائے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2017ء) چائلڈ لیبر ایکٹ مکمل طور پر نظر انداز ہونے کے خلاف سمیت 4تحاریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئیں ۔ ڈپٹی اپوزیشن لیڈر محمد سبطین خان کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک التوائے کار میں کہا گیا ہے کہ صوبہ بھر میں بچوں سے جبری مشقت کا سلسلہ جاری ہے ، لیبر ڈیپارٹمنٹ نے آنکھوں پر پٹی باندھ لی،نونہال مشقت کرنے پر مجبور ہے ، کم عمر بچے غربت کے باعث سکولوں کی بجائے محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں ، بچے ورکشاپوں،ہوٹلوں،اینٹوں کے بھٹوں اور دیگر مقامات پر مزدوری کرنے لگے۔

لیبر ڈیپارٹمنٹ کاروائی کرنے کی بجائے منتھلی لیکر خاموش ہے ، سماجی حلقوں میں اس حوالے سے سخت تشویش پائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انکا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ چائلڈ لیبر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت نوٹس لے۔مسلم لیگ (ق) کے چوہدری عامر سلطان چیمہ کی جانب سے لاہور میں راہزنوں اور ڈاکوئوں کی وارداتوں کیخلاف تحریک التوا ئے کار جمع کروائی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ رواں برس پہلے 10ماہ میں لاہور میں ڈاکوں،رہزنوں کا راج رہا اور 84 تھانوں میں سے 53 تھانوں کی حدود میں جرائم پیشہ افراد نے ات مچا دی،درجنوں شہریوں کو ڈکیتی مزاحمت پر گولیاں برسا کر موت دے دی گئی۔

جبکہ سینکڑوں افراد کو فائرنگ کرکے زخمی کی گیا۔53 تھانوں کی حدود میں 68 فیصد جرائم میں اضافہ ،ڈاکو اور رہزن اسلحہ کی نوک پر شہریوں سے لوٹ مار کرتے رہے۔تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے ایک تحریک التوائے کار جمع کروائی جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق حکومت پنجاب کا تعلیمی اصلاحات کا منصوبہ صرف کاغذوں کی حد تک محدود ہے اور لاہور سمیت پنجاب بھر کے مختلف ایلیمنٹری سکولوں میں سائنسی لیبز اور اضافی کمروں کی تعمیر خواب بن کر رہ گئی۔جبکہ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی نبیلہ حاکم علی نے پنجاب یونیورسٹی لاء کالج کی خاتون لیکچرار کو ہراساں کرنے کیخلاف اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروائی ۔