تربت میں قتل نوجوانوں کو بیرون ملک بھجوانے والے 3 ایجنٹ گرفتار

واقعہ سے متعلق مزید شواہد بھی حاصل کر لیے گئے ہیں ،ْترجمان وزارت داخلہ

جمعہ 17 نومبر 2017 15:04

تربت میں قتل نوجوانوں کو بیرون ملک بھجوانے والے 3 ایجنٹ گرفتار
گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2017ء) فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی ای) نے سیالکوٹ اور گوجرانوالہ میں چھاپے مار کر تربت میں قتل ہونے والے 4 نوجوانوں کو بیرون ملک بھجوانے کا اہتمام کرنے والے 3 ایجنٹ گرفتار کرلئے۔ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے تربت سانحہ کے مقتولین میں سے 4 افراد کو بیرون ملک بھجوانے کا اہتمام کرنے والے 3 ایجنٹس کو گرفتار کر لیا۔

خیال رہے کہ 15 نومبر کو بلوچستان کے ضلع تربت سے 30 کلو میٹر دور بلیدہ کے پہاڑی علاقے سے 15 افراد کی لاشیں ملی تھیں جن کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں سے ہے۔ایف آئی اے کے مطابق تربت میں مارے گئے سیالکوٹ کے رہائشی نوجوانوں غفور اور ظفر کے اہل خانہ کی نشاندہی پر ایجنٹ تنویر کو سمبڑیال سے گرفتار کیا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے مقتول غلام ربانی اور ذوالفقار کے اہل خانہ کی نشاندہی پر ایجنٹ ظفر اقبال اور وحید کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق تین مرکزی ایجنٹس کی گرفتاری واقعہ کی تفتیش میں بڑی پیش رفت ہے اور ایجنٹس کی گرفتاریوں سے نیٹ ورک میں ملوث دیگر افراد تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعہ سے متعلق مزید شواہد بھی حاصل کر لیے گئے ہیں۔خیال رہے کہ تربت میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے 15 میں سے 4 افراد کی لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی تھی جبکہ شناخت کی جانے والی لاشوں میں محمد حسین کا تعلق واہ کینٹ، اظہر وقاص، خرم شہزاد اور ذوالفقار کا تعلق منڈی بہاؤالدین، غلام ربانی اور احسن رضا کا تعلق گوجرانوالہ سے ہے ،ْدیگر مقتولین میں سے سیف اللہ کا تعلق گجرات، محمد الیاس، عبدالغفور اور طیب کا تعلق سیالکوٹ سے تھا۔

متعلقہ عنوان :