اسلام آباد ہائیکورٹ نے دھرنا ختم کرنے کیلئے آ ج صبح تک کی مہلت دیدی

مذاکرات کے ذریعے کوشش کریں دھرنا ختم ہو جائے، بات چیت ناکام ہونے پر رینجرز اور ایف سی کے ذریعے دھرنا دینے والوں کے خلاف آپریشن کریں، عدالتی حکم مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم نہیں کریں گے، دھرنا قائدین

جمعہ 17 نومبر 2017 14:59

اسلام آباد ہائیکورٹ نے دھرنا ختم کرنے کیلئے آ ج صبح تک کی مہلت دیدی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2017ء) ہائیکورٹ نے دھرنا ختم کرنے کیلئے آ ج ہفتہ کی صبح تک کی مہلت دیدی جب کہ عدالتی حکم کے باوجود دارالحکومت میں مذہبی جماعتوں کا دھرنا جاری ہے۔ میڈیا رپو رٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیض آباد میں مذہبی جماعتوں کا دھرنا آ ج صبح 10 بجے تک ختم کرانے کا حکم دے دیا۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے دھرنے کے خلاف کرنل انعام کی درخواست کی سماعت کی۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ڈی آئی جی آپریشن ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔عدالت نے حکم دیا کہ مذاکرات کے ذریعے کوشش کریں کہ دھرنا ختم ہو جائے، بات چیت ناکام ہونے پر رینجرز اور ایف سی کے ذریعے دھرنا دینے والوں کے خلاف آپریشن کریں۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے کل مذہبی جماعتوں کو فیض آباد انٹرچینج پر گزشتہ کئی روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا حکم دیا تھا تاہم عدالتی حکم کے باوجود مذہبی جماعتوں کا دھرنا جاری ہے۔

(جاری ہے)

فیض آباد انٹرچینج اوراطراف کی سڑکیں آج بھی ٹریفک کیلئے بند ہیں جس کے باعث شہریوں، سرکاری ملازمین، طلبہ و طالبات کو شدید سفری مشکلات کا سامنا ہے جب کہ فیض آباد اوراطراف کے علاقے میں انٹرنیٹ سروسز بھی معطل ہے۔جڑواں شہروں کو ملانے والے متبادل راستوں پرٹریفک کا شدید رش ہے، ٹریفک پولیس ٹریفک کورواں دواں رکھنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔

دھرنا دینے والے افراد کے رہنماؤں کا اس حوالے کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم نہیں کریں گے۔واضح رہے کہ مذہبی جماعتوں نے فیض آباد انٹرچینج پر گزشتہ 13 روز سے دھرنا دے رکھا ہے، دھرنے کے شرکا ختم نبوت سے متعلق آئینی شقوں میں ردو بدل کرنے والوں کے خلاف کارروائی اور وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :