این ایف سی ایوارڈ کا اعلان نہ کرنا غیر آئینی ہے، حکومت کو این ایف سی ایوارڈ میں توسیع کے لئے سینیٹ سے اجازت لینا ہوگی، سینیٹ کو صوبوں کے حصوں میں اضافے کا آئینی اختیار حاصل ہے

چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی توجہ دلائو نوٹس پر این ایف سی ایوارڈ کے معاملہ پر رولنگ

جمعہ 17 نومبر 2017 14:46

این ایف سی ایوارڈ کا اعلان نہ کرنا غیر آئینی ہے، حکومت کو این ایف سی ..
ْاسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2017ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کا اعلان نہ کرنا غیر آئینی ہے۔ حکومت کو این ایف سی ایوارڈ میں توسیع کے لئے سینیٹ سے اجازت لینا ہوگی۔ سینیٹ کو صوبوں کے حصوں میں اضافے کا آئینی اختیار حاصل ہے۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر سسی پلیجو اور سینیٹر اعجاز دھامرہ کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں این ایف سی ایوارڈ کے معاملہ پر رولنگ دیتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ 9 واں این ایف سی ایوارڈ ابھی جاری ہونا ہے۔

آخری این ایف سی ایوارڈ کا اعلان 2010ء میں کیا گیا تھا۔ وزیراعظم نے بھی این ایف سی ایوارڈ جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ صدر مملکت کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دوسرا بجٹ بھی این ایف سی ایوارڈ کے بغیر گذر گیا ہے۔ 2015ء سے 9 واں این ایف سی کمیشن تشکیل دیا گیا جو آج بھی موجود ہے۔ ہر پانچ سال بعد صوبوں کو ان کا حصہ فراہم کرنا آئینی تقاضا ہے۔

ماضی میں دیئے گئے ایوارڈز کے مقابلے میں صوبوں کا حصہ کم نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک دوسرے پر اعتماد کا فقدان ہے۔ ہر پانچ سال بعد کمیشن کی رپورٹ سامنے آنی چاہئے۔ پانچ سال گذرنے کے بعد این ایف سی کمیشن کو صدر کو اپنی رپورٹ پیش کرنا ہوتی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے ہدایت کی کہ رولنگ کی کاپی صدر مملکت، وزیراعظم، وزیر خزانہ، وزیر قانون، وزرائے اعلیٰ، چیف سیکریٹریوں اور صوبائی اسمبلیوں کو بھی ارسال کی جائے۔

متعلقہ عنوان :