دیہی علاقوں میں صفائی کے مناسب نظام کیلئے خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام کاآغاز کر دیا گیا ہے ‘ منشاء اللہ بٹ

جمعہ 17 نومبر 2017 12:39

دیہی علاقوں میں صفائی کے مناسب نظام کیلئے خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2017ء) صوبائی وزیر بلدیات محمد منشاء اللہ بٹ نے کہا ہے کہ دیہات کسی بھی ملک کی زرعی ترقی میں ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، دیہی زندگی ہمیشہ سے شہری زندگی کی نسبت مشکلات اور بنیادی سہولیات کی کمی کا شکار رہی ہے اور دیہی علاقوں میں صفائی کا نامناسب نظام بھی ایک بڑا مسئلہ بنتا جا ریا ہے۔

انہوں نے محکمانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہی بڑھتے ہوئے مسائل کے سد باب کے لئے پنجاب حکومت کی طرف سے خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام کاآغازکیاگیاہے۔ جس کے تحت 18ارب 59 کروڑ روپے کی لاگت سے پنجاب کے 3200 دیہات میں صفائی اور کوڑے کرکٹ کومناسب طریقے سے تلف کرنے کا نظام وضع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت مستقبل میں کوڑے سے پاک پنجاب کے خواب کی تعبیر کے لیے کوشاں ہے۔

(جاری ہے)

اور یہ پروگرام بھی اُنہی کاوشوں کی ایک کڑی ہے۔ پنجاب لوکل گورنمنٹ اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے اربن یونٹ کی تکنیکی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے د یہاتوں سے کوڑے کرکٹ کے خاتمے لئے ایک جامع لائحہ عمل کی تکمیل کا کام شروع کر دیا اسی سلسلے میں پنجاب گورنمنٹ کے حکام، کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اوراربن یونٹ کے ماہرین کے مابین متعدد بار میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔

جس میں کوڑے کو اکٹھا کرنے سے لے کر تلف کرنے تک کے مختلف پہلووں کا جائزہ لیا گیا۔ تا کہ ہر لحاظ سے جامع اور قابل تکمیل پروگرام وضع کیا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ بھی پنجاب لوکل گورنمنٹ اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور اربن یونٹ کے نمائندوں کے مابین فیصلہ کُن مُلاقات کا انعقاد کیا گیا جس میں یہ طے پایا ہے کہ اربن یونٹ تکنیکی خدمات فراہم کریگا۔

اس پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں دیہات میں 20 ہزار خاکروبوں کے تقررکے ساتھ ساتھ 4000 کوڑے دان بھی رکھوائے جایئں گے - کوڑے کو جمع کر کے مناسب تلفی کا کام ایک نجی کمپنی سر انجام دے گی۔ ا س کے لئے کمپنی 400 کوڑا اُٹھانے والے گاڑیاں فراہم کرے گی جو 100 مختلف جگہوں پر کوڑے کو تلف کرنے میں استعمال کی جائیں گی ۔وزیر بلدیات نے کہا کہ ابتدائی طور پر اس منصوبہ کی میعاد 7 سال متعین کی گئی ہے جس میں کوڑے کو مختلف جگہوں پر جمع کرکے مناسب طریقے سے زمین میں تلف کیا جائے گا۔

مگر وقت کے ساتھ ساتھ ان میں جدت لائے جائیگی اور ان عارضی جگہوں کو پارک میں تبدیل کرنے کے علاوہ کوڑے سے بجلی پیدا کرنے کی بھی منصوبہ بندی کے جائے گی۔ جس سے مُلک میں نا صرف انرجی کے فقدان کا خاتمہ مُمکن ہوگا بلکہ صاف اورصحت مند ماحول کاخواب بھی شرمندہ تعبیر ہوسکے گا۔

متعلقہ عنوان :