حکومتی مذاکراتی ٹیم اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب

گلگت بلتستان میں ود ہولڈنگ اور دیگر ٹیکسز کے خلاف شٹر ڈائون ہڑتال معطل کر دی گئی ٹیکسزکے خاتمے کے لئے سمری وزیراعظم کو منظوری کے لئے ارسال کی جائے گی

جمعرات 16 نومبر 2017 21:39

سکردو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2017ء) گلگت بلتستان میں ود ہولڈنگ ٹیکس اور دوسرے تمام ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف 13 نومبر سے جاری شٹر ڈائون ہڑتال جمعرات کو معطل کر دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ حکومتی مذاکراتی ٹیم اور عوامی ایکشن کمیٹی اور انجمن تاجران کے درمیان گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات میں کیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ جی بی کی واپسی پر ایک سمری تیار کی جائے گی جس میں ود ہولڈنگ ٹیکس اور تمام دوسرے ٹیکس جو لوکل باڈیز ایکٹ کے تحت نافذ کئے گئے تھے، ختم کرنے کے لئے رپورٹ تیار کی جائے گی اور یہ رپورٹ/سمری وزیراعظم کو منظوری کے لئے ارسال کی جائے گی جو گلگت بلتستان کونسل کے چیئرمین بھی ہیں۔

اس سلسلے میں انجمن تاجران، عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومتی ارکان ایک میز پر بیٹھیں گے اور ناجائز اور غیر قانونی ٹیکس کو ختم کرنے کے لئے سمری تیار کریں گے۔

(جاری ہے)

انجمن تاجران گلگت بلتستان، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، وکلاء اور عوامی ایکشن کمیٹی کا واضح موقف ہے کہ جب تک گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی صوبہ نہیں بنایا جاتا یا پاکستان میں شامل نہیں کیا جاتا تب تک پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ کے 28 مئی 1999ء کے تاریخی فیصلے کے تحت ان علاقوں میں ٹیکس نافذ نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا قیام عمل میں لایا جا سکتا ہے۔

1973ء کے آئین کے تحت گلگت بلتستان پاکستان کے آئینی دائرہ کار میں موجود نہیں ، پی پی پی دور حکومت میں عوام کو تسلی دینے کے لئے گلگت بلتستان کو ایک انتظامی حکم کے تحت صوبہ کا درجہ دیا گیا تھا۔اس تنازعہ کی وجہ سے سی پیک کے لئے بھی مسائل پیدہ ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :