قائد اعظمؒ کے بعد ذوالفقار علی بھٹو وہ عظیم لیڈر ہیں جنہوں نے تاریخ کے اوراق پر انمٹ نقوش مرتب کئے ، وزیراعلیٰ سندھ

مرحوم نے بطورِ وزیراعظم ملک میں اصلاحات نافذکیں ، لیبر قوانین متعاف کرائے ، بیشتر شعبوں میں ایسی تبدیلیاں کیں جس کی بدولت ملک ترقی کی جانب گامزن ہوا محنت کشوں کیلئے معیار ی فلیٹس تعمیر کئے گئے ہیں، مزدوروں کے رہائشی علاقوں میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے، وزیر محنت سندھ ناصر حسین شاہ

جمعرات 16 نومبر 2017 21:25

قائد اعظمؒ کے بعد ذوالفقار علی بھٹو وہ عظیم لیڈر ہیں جنہوں نے تاریخ ..
,کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2017ء) وزیرا علی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح جیسے عظیم اور تاریخ ساز شخصیت کے بعد قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کے وہ عظیم لیڈر ہیں جنہوں نے تاریخ کے اوراق پر انمٹ نقوش مرتب کئے اور بطورِ وزیراعظم ملک میں اصلاحات نافذکیں اور لیبر قوانین متعاف کرائے اور بیشتر شعبوں میں ایسی تبدیلیاں کیں جس کی بدولت ملک ترقی کی جانب گامزن ہوا۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ان خیالات کا اظہار وزیراعلی ہائوس میں منعقدہ ورکرز ویلفیئر فنڈ فلیٹس کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف سید خورشیداحمد شاہ، صوبائی وزیراطلاعات و ٹرانسپورٹ اور لیبر اینڈ ویلفیئر فنڈ ناصر حسین شاہ، سیکریٹری لیبر اینڈ ہیومن ریسورسز عبدالرشید سولنگی ، سیکریٹری ورکرز ویلفیئر بور ڈ سندھ آصف علی میمن ، ورکرز ویلفیئر فنڈ اسلام آباد، محکمہ لیبر حکومت سندھ اور دیگر اداروں کے افسران اورمعزز اشخاص نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

وزیرا علی سندھ نے اس موقع پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا شکریہ ادا کیا کہ وہ قومی اسمبلی کا اجلاس چھوڑ کر اس تقریب میں شریک ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ فلیٹس کی تعمیر کے منصوبے کا آغاز سید خورشید شاہ کے دور وزارت میں ہوا۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ پاکستان کے سابق صدرآصف علی زرداری کی انتھک محنت اور کوششوں سے اٹھارویں ترمیم قومی اسمبلی سے منظور کرائی گئی اور لیبر سے متعلقہ محکموں کو صوبے کے حوالے کردیاگیا اور صوبوں کو قانون سازی کے اختیارات تفویض کیے گئے ۔

حکومت سندھ نے اس ضمن میں لیبر ورکرزقوانین صوبائی اسمبلی سے متفقہ طورپر منظور کروائے جس کے نفاذ سے سندھ کے عوام اور اس صوبے کے محنت کشوں کی خوشحالی کو یقینی بنایا جارہا ہے اور ترقیاتی کاموں کو تیزی سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے منشور روٹی ، کپڑا اور مکان کو مد نظر رکھتے ہوئے ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ مزدوروں کی خوشحالی اور بہبود کے لیے رہائش ، جہیز گرانٹ، ڈیتھ گرانٹ اور تعلیم و تدریس کے منصوبوں پر عمل پیرا ہے ۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ کے اختیارات پہلے وفاق کے پاس تھے لیکن اب صوبے کو منتقل کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جس نے اپنا قانون صوبائی اسمبلی سے منظور کرایا اور ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ کے اب تک 8 اجلاس ہوچکے ہیں۔ اس مد میں حکومت سندھ نے ورکرز ویلفیئر فنڈ کے لئے مبلغ 250 ملین روپے کا اپنا حصہ مختص اور منظور کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج کی یہ تقریب بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہیجو کہ حکومت سندھ کے وزیر برائے لیبر اینڈ ہیومن ریسورسز سید ناصر حسین شاہ ، سیکریٹری لیبرا ینڈ ہیومن ریسورسز کی مسلسل جدوجہد کا نتیجہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس موقع کی مناسبت سے 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد محنت کشوں کے لیے ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ کی طرف سے کئے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئیانہوں نے بتایا کہ ورکرز کے بچیوں کی شادی کے لئے جہیز گرانٹ کی مد میں 300 ملین روپے کی خطیر رقم میں سے اب تک 80 ملین روپے کراچی، حیدرآباد ، سکھر اور لاڑکانہ ڈویژنز میں تقسیم کئے جا چکے ہیں اور باقی 220 ملین روپے آنے والے تین سے چار ماہ میں تقسیم کئے جائینگے۔

ڈیتھ گرانٹ کی مد میں 100 ملین روپیتقسیم کئے جا چکے ہیں اور باقی درخواست گزاروں کو جاری مالی سال میں تقسیم کئے جائینگے۔اسکالر شپ برائے تعلیمی سال 17-2016 کی مد میں 200 ملین روپے موصول کی ہوئی درخواستوں کی جانچ پڑتال کے بعد دو سے تین ماہ میں تقسیم کئے جائینگے۔صنعتی مزدوروں کے بچوں کو تعلیمی سہولیات جو کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ نے منقطع کردی تھی ان کو بحال کیاگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد ورکرز ویلفیئر فنڈ اسلام آباد سے منتقل کئے گئے، میٹرک ٹیک ایجوکیشن پروجیکٹ کے تمام کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیاگیا ہے اور صوبے میں ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ کی 31 کالو نیز اور 22 تعلیمی درسگاہیں جن میں مرمت کا کام جلد شروع ہوگا۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ کے تحت کراچی کے 3008 فلیٹس ، حیدرآباد کے 1500 فلیٹس ، کوٹری کے 500 فلیٹس ، نوری آباد کے 200فلیٹس اور لاڑکانہ کے 96فلیٹس کا کام تقریبا 99فیصد مکمل ہوچکا ہے جو کہ عنقریب قرعہ اندازی کے ذریعے محنت کشوں کو الاٹ کئے جائینگے۔

انہوں نے کہا کہ محنت کشوں کے رہائشی مسائل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اور اس کے حل کے لئے ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ پورے صوبے میں رہائشی اسکیمیں بھی شروع کررہاہے ، جن میں کراچی میں 4096 فلیٹس، ڈہرکی میں 2048 فلیٹس، کوٹری میں 1504 فلیٹس، ٹنڈومحمد خان میں 256فلیٹس اور ٹنڈوالہ یار میں 256فلیٹس تعمیر کیے جائیں گے۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ محنت کشوں کے بچوں کی تعلیمی اور تدریسی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ نئیاسکول اور کالجز قائم کررہاہے ، جن میں ورکرز انٹر میڈیٹ کالج کورنگی کراچی، ورکرز انٹر میڈیٹ کالج لانڈھی کراچی، ورکرز انٹر میڈیٹ کالج نیو کراچی،ورکرز انٹر میڈیٹ کالج حیدرآباد، ورکرز انٹر میڈیٹ کالج گھوٹکی، ورکرز انٹر میڈیٹ کالج سکھر، ورکرز ماڈل اسکول ٹھٹھہ، ورکرز ماڈل اسکول گھوٹکی شامل ہیں۔

تقریب کے آخر میں انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی پالیسیوں کے مطابق ورکروں کے لئے لیبر ڈپارٹمنٹ زیادہ سے زیادہ اقدامات کررہا ہے تاکہ عوامی حکومت کی پالیسیاں مزدوروں کی ترقی و خوشحالی کی ضامن بنیں اور اس کے ساتھ ساتھ سندھ ،ملک اور قوم کی ترقی و خوشحالی کا باعث بھی بنیں۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی جب سندھ کے حوالے کیاگیاتھا تو اس کا بجٹ 700ملین روپے تھا اور اس وقت اس کا بجٹ 8.5بلین روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے این آئی سی وی ڈی کو ایک زبردست فیکلٹی بنادیاہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک ایم این اے جن کو اسلام آباد میں دل کی تکلیف ہوئی اور وہ وہاں سے علاج کے لیے این آئی سی وی ڈی آئے۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے ہمیشہ مزدوروں کے لیے کام کیا ہے اوریہ مزدور ہماری معیشت کا اثاثہ ہیں اس لیے ہمیں ان کا خیال رکھنا ہے ۔

اس موقع پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مزدوروں کے لیے یہ منصوبہ بہت اہم ہے اور مزدور اور کسان ملک کی معیشت کا پہیہ چلاتے ہیں ۔ محنت کشوں کو فلیٹس کی فراہمی پیپلزپارٹی کی پالیسی کا مظہر ہے۔صوبائی وزیر لیبر اینڈ ہیومن ریسورسز ناصر شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ کی کوششوں سے یہ منصوبہ مکمل ہوا ہے اور محنت کشوں کو یہ فلیٹس مل رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ محنت کشوں کے لیے معیار ی فلیٹس تعمیر کیے گئے اور مزدوروں کے رہائشی علاقوں میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری یہ کوشش ہے کہ بجٹ میں محنت کشوں کی سہولیات کے لیے زیادہ فنڈز مختص کریں ۔