لاہور اور ملتان میں جدید سنٹرل پتھالوجی لیب بنائی جائینگی، ہر قسم کے ٹیسٹ کی سہولت ہو گی:شہبازشریف

جدید سنٹرل پیتھالوجی لیبزکا نظام خود کار ہو گا،ہسپتالوں میں چھوٹی لیبز بھی بنیں گی جو سنٹرل پتھالوجی لیبز سے سیٹلائٹ کے ذریعے منسلک ہونگی اربوں روپے کے وسائل عام آدمی کو معیاری ، بہترین اور جدید طبی سہولتوں کی فراہمی پر صرف کئے جا رہے ہیں وزیراعلیٰ کی زیر صدارت دو گھنٹے اجلاس، شعبہ صحت میں اصلاحات کے پروگرام پر عملدرآمد اور ہیلتھ پراجیکٹس پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا

جمعرات 16 نومبر 2017 20:24

لاہور اور ملتان میں جدید سنٹرل پتھالوجی لیب بنائی جائینگی، ہر قسم کے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت دو گھنٹے تک اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں شعبہ صحت میں اصلاحات کے پروگرام پر عملدرآمد اور ہیلتھ پراجیکٹس پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ہیلتھ پراجیکٹس پر عملدرآمد کی رفتار پر اطمینان کا اظہارکیا گیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اربوں روپے کے وسائل عام آدمی کو معیاری ، بہترین اور جدید طبی سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں پر صرف کئے جا رہے ہیں اورصوبے بھر میں بڑے ہیلتھ پراجیکٹس کی تکمیل سے عوام کو جدید طبی سہولتیں مل رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور اور ملتان میں جدید سنٹرل پتھالوجی لیبز بنائی جائیں گی۔ ہسپتالوں میں چھوٹی لیبز بھی بنیں گی جو سنٹرل لیبز سے سیٹلائٹ کے ذریعے منسلک ہوں گی اوران لیبز میں ہر قسم کے ٹیسٹ کی سہولت ہو گی۔

(جاری ہے)

ان لیبز کا نظام خود کار ہو گا اور یہاں لیب انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم بھی ہو گا۔ انہوںنے کہا کہ سنٹرل لیبز کے قیام کا منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اسے تیزی سے آگے بڑھانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پتھالوجی لیبز کے قیام کے حوالے سے روڈ شو کا بھی انعقاد کیا جائے ۔انہوںنے ہدایت کی کہ ہیلتھ سیکٹر کے جاری منصوبوں پر کام کی رفتار مزید تیز کی جائے۔ انہوںنے کہا کہ صوبے میں آئندہ نئے ہسپتال پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ماڈ ل کے تحت ہی بنیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کو ہیپاٹائٹس کے موذی مرض سے بچانے کیلئے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام انتہائی اہمیت کا حامل ہے اوراس پروگرام کو موثر انداز سے آگے بڑھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو ان کے گھروں پر ادویات کی فراہمی کا پروگرام کامیابی سے جاری ہے۔ جدید طبی سہولتوں سے آراستہ ہیپاٹائٹس فلٹرکلینکس کے قیام کے منصوبے پر تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔ ٹیچنگ ہسپتالوں میں موجود ہیپاٹائٹس فلٹرکلینکس کو اپ گریڈ کیا جائے جن ہسپتالوں میں نئے اور بڑے فلٹر کلینکس بنانے کی ضرورت ہے وہاں پر فوری کام شروع کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہیلتھ فسیلٹیز میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ جدید وینٹی لیٹرسسٹم ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی مانیٹرنگ کے حوالے سے کارگر ثابت ہو گا۔ اسی طرح پیشنٹ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم بھی مرتب کیا گیا ہے۔ ادویات کی خریداری،ترسیل اور تقسیم کا بھی ڈیجیٹل نظام بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہیلتھ انشورنس پروگرام چار اضلاع میں جاری ہے اور اس پروگرام کو صوبے کے تمام اضلاع تک بڑھایا جائے گا جبکہ مزید 13 اضلاع میں وسعت دینے کے پروگرام کو حتمی شکل دے دی ہے۔

بڑے ہسپتالوں میں کارکردگی کی بنیادپر ایوارڈ دینے کا پروگرام بھی بنایا لیا گیا ہے۔ اجلاس میں ہیلتھ کیئر سروسز کی فراہمی کیلئے نجی ہسپتالوں کی خدمات کے پروگرام کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نجم شاہ نے ہیلتھ کیئر کے منصوبوں پر پیشرفت بارے بریفنگ دی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کوتحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال تاندلیانوالہ میں 40 سالہ محمد یاسین کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق محمد یاسین کی موت زائد المیعاد دوا کھانے سے نہیں بلکہ ایک جلدی بیماری سے ہوئی ہے۔ انکوائری رپورٹ میں ہسپتال کے عملے کے حوالے سے کسی قسم کی غفلت سامنے نہیں آئی۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ طبی سہولتوں کو بہتر بنانے کے حوالے سے انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر پوری طرح عملدرآمد کیا جائے۔ صوبائی وزراء خواجہ عمران نذیر ، ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرت، مشیر ڈاکٹر عمر سیف ، سیکرٹریز صحت اور محکمہ صحت کے اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :