تھرمیں موت کا رقص جاری ،ْمٹھی کے سول ہسپتال میں مزید4بچے جاں بحق ہوگئے

صحت کی سہولتوں کا فقدان بدترین صورتحال اختیار کر گیا،ْ200سے زائد ڈسپنسریوں کو فنڈز جاری نہ کیے جانے کے باعث ادویات بھی ناپید

جمعرات 16 نومبر 2017 13:38

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2017ء) تھرمیں موت کا رقص جاری ہے ،مٹھی کے سول اسپتال میں مزید4بچے جاں بحق ہوگئے ہیں، دوسری جانب تھر میں صحت کی سہولتوں کا فقدان بدترین صورتحال اختیار کر گیاہے، دیہی علاقوں میں 200 سے زائد ڈسپنسریوں کو فنڈز جاری نہ کیے جانے کے باعث ادویات بھی ناپید ہو گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق تھرمیں ننھے منے بچوں کی ہلاکتوں کا سلالہ جاری ہے۔

مٹھی کے سول اسپتال میں مزید4بچے جاں بحق ہوگئے ہیں۔جاں بحق ہونے والے بچوں میں دو نوزائیدہ بچے بھی شامل ہیں، جن میں سے ایک بچے کی عمر ایک ماہ ،دوسرے کی 9 دن تھی۔محکمہ صحت تھرپارکرکے مطابق سرکاری اسپتالوں میں ماہ رواں کے دوران جاں بحق بچوں کی تعداد33 ہو گئی۔رواں سال میں ضلع کے سرکاری اسپتالوں میں410بچے جاں بحق ہوئے۔

(جاری ہے)

محکمہ صحت تھر پارکر کے مطابق ضلع میں1سول اور 3 تحصیل اسپتال ہیں جبکہ 3 میٹرنٹی ہوم 297 سرکاری ڈسپنریاں، 31 بنیادی صحت مرکز ہیں جن کی اکثریت کا بجٹ ہی منظور نہیں کیا جاسکا۔

تھر میں غذائیت کی کمی اور دیگر امراض سے بچے مر رہے ہیں اور حکمرانوں کو سب ٹھیک دکھائی دے رہا ہے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مجموعی صحت مراکز میں سے 40 فیصد بند اور دیگر غیر فعال ہیں۔سرکاری اسپتالوں میں زندگی کی جنگ لڑنے والے بچوں کا رونا بلکنا، اپنے ہاتھوں میں اپنی ہی ممتا کا جنازہ اٹھانے والی مائوں کے آنسواور دیہی علاقوں میں ڈسپنسریوں کی بندش سے اپنے گھروں میں ایڑیاں رگڑتے مریضوں کی فریاد کون سنے گا۔

متعلقہ عنوان :