منصوبہ بندی کے تحت صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کوششیں شروع ہوچکی ہیں، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی

کیچ میں دہشتگردی کے واقعے میں 15 افراد کی ہلاکت کا مقصد صوبے کے پر امن حالات کو خراب کرکے پولیس اور لیویز فورس کے مورال اور جرات کو کمزور کرنے اور معصوم عوام پر وحشت وخوف مسلط کرکے ان سے زندگی کے بنیادی ، انسانی حقوق چھیننے اور انارکی کا ماحول پیدا کرکے حکومتی رٹ ختم ہونے کی تاثر کو ابھارنے کی ناکام کوشش ہے، بیان

بدھ 15 نومبر 2017 22:44

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2017ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں ممتاز پولیس افیسر محمد الیاس اور اس کے خاندان کے افراد پر اور ضلع کیچ میں 15افراد پر وحشیانہ حملوں اور انکی شہادت کے المناک واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پشتون بلوچ صوبے کے ہر علاقے میں حکومت اور سیکورٹی اداروں کی مسلسل اقدامات کے نتیجے میں قائم امن امان کی صورتحال کو شعوری سازش اور منصوبہ بندی کے تحت خراب کرنے کی کوششیں شروع ہوچکی ہے اور تسلسل کے ساتھ ہزارہ برادری ، ممتاز پولیس افیسران وسپاہیوں اور اب معصوم مسافرافراد پر دہشتگردانہ حملے اور ان کی ہلاکتوں کاسلسلہ جاری ہے ۔

اور دہشتگردی کے اس وحشیانہ حملوں اور واقعات کا مقصد صوبے کے پر امن حالات کو خراب کرکے پولیس اور لیویز فورس کے مورال اور جرات کو کمزور کرنے اور معصوم عوام پر وحشت وخوف مسلط کرکے ان سے زندگی کے بنیادی ، انسانی حقوق چھیننے اور انارکی کا ماحول پیدا کرکے حکومتی رٹ ختم ہونے کی تاثر کو ابھارنے کی ناکام کوشش ہے ۔

(جاری ہے)

اورکوئٹہ شہر سمیت صوبے کے ہر علاقے کے حکومتی اداروں اور عوام کو بے دست وپا کرکے بدامنی ولاقانونیت مسلط کرکے دہشتگردی کے ان انسانیت دشمن واقعات میں ملوث عناصر کا مقصد اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کرنا ہے اور پشتون بلوچ صوبے کے تمام عوام کو ہمیشہ کیلئے تباہی وبربادی کے اندھے کنویں میں دھکیلنے اور انہیں اپنے سیاسی معاشی قومی حقوق واختیارات کے حصول کی جدوجہد سے دستبردار کرنا ہے۔

کیونکہ قوموں ،عوام اور علاقے کی ترقی وخوشحالی امن وامان کے پر امن حالات سے مشروط ہے اور پر امن ماحول میں ہی حکومت ترقیاتی سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور عوام اپنے کاروبار وروزگار سے وابستہ رہ کر ہر شعبہ زندگی میں بہتری اور ترقی کی کوششیں جاری رہتی ہے ۔ لہٰذا دہشتگردی کے حالیہ ناقابل برداشت واقعات کے تسلسل سے لازمی ہوگیا ہے کہ حکومت اور ان کے متعلقہ ادارے تمام عوام کے سرومال کے تحفظ کے ذمہ دار اس نئی صورتحال کا از سر نو جائزہ لیں اور نئے حکمت عملی کو اپناتے ہوئے دہشتگردی کے ان تمام نیٹ ورک کو ختم کرنے اور ملوث ملزموں کو قرار واقعی سزا دلانے کیلئے فوری اقدامات کریں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ملک اور صوبے کی سیکورٹی اداروں اور ایجنسیوں کی یہ صلاحیت مسلمہ ہے کہ وہ ایسے عوام دشمن دہشتگردی میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں اورانہیں اپنے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا۔ اگر خدانخواستہ ایسے مسلسل واقعات کے باوجود ہمارے سیکورٹی اداروں اور ایجنسیوں کی صلاحیت میں کمی آچکی ہے تو پھر یہ صورتحال مزید خطرناک اور ناقابل برداشت ہے ۔

اور صوبائی حکومت کی طرف سے امن وامان کی ذمہ داری پر مامور اداروں کو ہر قسم کے وسائل کی فراہمی اور اختیارات کے باوجود ایسے دردناک واقعات کی روک تھام کیلئے مزید مسلسل درست اور نتیجہ خیز اقدامات کا تقاضا کرتا ہے ۔اور اس بات کی نشاندہی بھی ضروری ہے کہ دہشتگرد عناصر ملک وصوبے کے حکومتوں ، متعلقہ اداروں اورعوام کی کن کمزوریوں کی وجہ سے اب تک بچے ہوئے ہیں۔

اور ایکشن پلان سمیت مختلف آپریشنوں کے نام پر ہونیوالی کارروائیوں کے باوجود ان دہشتگردوں کے نیٹ ورک تک رسائی کیوں ناممکن ہوتی جارہی ہے ۔ کیونکہ یہ بات اب واضح ہوگئی ہے کہ ہزارہ برادری ، ممتاز پولیس افیسر ان وسپاہیوں اور اب ان کے اہلخانہ پر بھی دہشتگردانہ حملوں نے ان عوام دشمن عناصر کے ناپاک عزائم مزید کھل کر سامنے آگئے ہیں ۔لہٰذا پشتون بلوچ صوبے کے ہر علاقے میں تمام عوام کی بلا امتیاز سرومال کی تحفظ کو یقینی بنانے ،پولیس ،لیویز فورس کو مزید وسائل واختیارات دینے اور انہیں مزید مضبوط فورس بنانے اور ان عوام دشمن دہشتگردوں کے خلاف تسلسل کے ساتھ بھرپور کارروائیاں کرنے کی ضرورت ہے۔

بیان میں پولیس افیسر محمد الیاس اور ان کے خاندان کے افراد کی شہادت پر تمام عزیز واقارب سے دلی اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ ان کے غم میں برابرکی شریک ہیں اور ضلع کیچ میں 15مسافروں کی شہادت پر ان کے تمام خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی افسوسناک موت پر ان کے غم میں ان کے ساتھ ہیں۔

متعلقہ عنوان :