دھرنے والوں کو مذہب کے نام پر ذاتی اور سیاسی فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے، طلال چوہدری

ختم نبوتؐ سے متعلق پرانا قانون بحال اور مزید مضبوط کردیا گیا ہے، دھرنے والے مذہبی جذبات کی بنیاد پر حکومت کو بلیک میل اور سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنا چاہتے ہیں ، دھرنے والے لوگوں اور ا ن کے خاندانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں،ملک میں کسی قسم کا کھیل کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے ، بہت صبر سے کام لیا مگر پیمانہ لبریز ہورہا ہے وزیر مملکت برائے داخلہ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 15 نومبر 2017 22:44

دھرنے والوں کو مذہب کے نام پر ذاتی اور سیاسی فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے، ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2017ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ دھرنے کے معاملے کو ہم گھنٹوں میں حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، ختم نبوتؐ سے متعلق پرانا قانون نہ صرف بحال ہوگیا ہے بلکہ اسے مزید مضبوط کردیا گیا ہے ،کوتاہی اور غلطی کی نشاندہی نہیں ہوئی ، یہ مذہبی جذبات کی بنیاد پر حکومت کو بلیک میل کر نا چاہتے ہیں یہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ چاہتے ہیں ، ایسا شخص جس کی کوئی غلطی نہ ہو اسے سزا نہیں دی جا سکتی اور نہ ہی اس طرح کا کوئی مطالبہ تسلیم کیا جاسکتا ہے،ہم ان کو مذہب کے نام پر ذاتی اور سیاسی طور پر فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے،ملک میں کسی قسم کا کھیل کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے ، ہم نے قانون ہاتھ میں لینے پر ان کے کچھ افراد کو گرفتار بھی کیا ہے ہم نے صبر سے کام لیا ہے مگر اب ہمارا صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو نجی ٹی وی پروگرام سے گفتگو کر رہے تھے ۔ طلال چوہدری نے کہا کہ دھرنے کی وجہ سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے لوگوں کو مشکلات برداشت کرنی پڑرہی ہے ، اس دھرنے میں موجود مظاہرین کی جانب سے لوگوں کو اور ان کی فیملیز کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں ، عمران خان نے دھرنے کا رواج ڈالا جس میں گالم گلوچ کی جاتی ہے ، دھرنے میں پولیس والوں کو مارا جاتا ہے اور غیر قانونی اقدامات کی جاتی ہیں ، ہم نے جن لوگوں کے خلاف دھرنے میں مقدمات درج کروائے تھے عدالتوں نے ان کو بھی رہا کردیا تھا، ایک شخصیت جو سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں اور دین اور مذہبی جذبات کو سیاسی مقصد اور اپنی ذات کیلئے استعمال کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مذاکرات کے ذریعے ان کو اٹھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ، میں نے اور دیگر وزراء نے ان سے براہ راست مذاکرات کئے ہم کو شش کر رہے ہیں کہ طاقت کا استعمال نہ کرنا پڑے ، دھرنے والوں کا مطالبہ ہے کہ وزیر قانون کو ہٹایا جائے ، اب تک کی تحقیقات کے مطابق کسی فرد کی کوتاہی اور غلطی کی نشاندہی نہیں ہوئی ، یہ مذہبی جذبات کی بنیاد پر حکومت کو بلیک میل کر نا چاہتے ہیں یہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ چاہتے ہیں ، ایسا شخص جس کی کوئی غلطی نہ ہو اسے سزا نہیں دی جا سکتی اور نہ ہی اس طرح کا کوئی مطالبہ تسلیم کیا جاسکتا ہے ،دھرنے والوں کے دیگر گیارہ مطالبات تسلیم کئے جا چکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ان دھرنے والوں کی فنڈنگ کہاں سے کی جا رہی ہے ان کا مقصد ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے ، ہم ملک میں کسی قسم کا کھیل کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے ، ہم نے قانون ہاتھ میں لینے پر ان کے کچھ افراد کو گرفتار بھی کیا ہے ہم نے صبر سے کام لیا ہے مگر اب ہمارا صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے ، ہم معاملے کو گھنٹوں میں حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

طلال چوہدری نے کہا کہ ختم نبوتؐ سے متعلق نہ صرف پرانا قانون بحال ہوگیا ہے بلکہ مزید مضبوط کردیا گیا ہے ، دھرنے والوں کے مقاصد سیاسی ہیں اس دھرنے میں کچھ اور معاملات بھی ہیں ، دھرنے والوں کی تعداد تقریباً2ہازر تک ہے ، یہ زیادہ تر مدارس سے تعلق رکھتے ہیں ، ہم ان کو مذہبی اور سیاسی طور پر فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے ، نوازشریف اور مسلم لیگ (ن) کی اکثریت ہے ، جن کا ضمیر اور غیرت زندہ ہے وہ مسلم لیگ (ن) اور جمہوریت کو ووٹ دے گا ، نامعلوم افراد کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی ۔

متعلقہ عنوان :