پولیس والوں کو خلاف قانون کام کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے ‘لاہور ہائیکورٹ

کسی ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد اس کا رجسٹرمیں اندراج نہ کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے ‘خاتون کی دائرحبس بے جا کی درخواست پر ریماکس

بدھ 15 نومبر 2017 22:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے قراردیا ہے کہ پولیس والوں کو خلاف قانون کام کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے ،کسی ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد اس کا رجسٹرمیں اندراج نہ کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے ۔فاضل جج نے یہ ریمارکس آسیہ بی بی نامی خاتون کی طرف سے دائرحبس بے جا کی درخواست کی سماعت کے دوران متعلقہ پولیس افسر کو مخاطب کرکے دیئے ۔

پولیس نے درخواست گزار خاتون کے خاوند کو فاضل جج کے حکم پرعدالت میں پیش کیا توعدالت نے محبوس کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا ۔

(جاری ہے)

پولیس نے بتایا کہ درخواست گزار کے خاوند احمد کو ایک مقدمے میں تفتیش کے لئے گرفتار کیا گیا جبکہ ملزم پکڑنے کے بعد گرفتاری بھی ڈالی گئی ہے، درخواست گزار کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس نے بغیر کسی وجہ کے خاوند کو گرفتار کر لیا اور یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ احمد کو کیوں گرفتار کیا ہے، عدالت نے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد عدالت کے روبرو پیش کرنے سے قبل کسی دوسرے مقدمہ میں گرفتاری ڈالنے پر پولیس افسر کی سرزنش کردی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ خلاف قانون کام کرتے ہوئے آپ کو شرم آنی چاہیے، اگر کسی مقدمے میں گرفتار کیا تھا تو فوری طور پر گرفتاری کیوں نہیں ڈالی گئی، فاضل عدالت نے محبوس کی ضمانت منظور کر لی اور محبوس کو رہا کرنے کا حکم دے دیاہے۔

متعلقہ عنوان :