اداکارہ میرا کو دوسری شادی سے روکنے کے لیے دائر متفرق درخواست مسترد

اب روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت ہو گی ،30دسمبر سے پہلے اس کا فیصلہ سنا دیا جائیگا پہلے نکاح نامے کا تعین ہونا باقی ،میرا پھر نکاح کرتی ہیں تو اس کی ذمہ دار وہ خود ہوں گی‘فیملی کورٹ

بدھ 15 نومبر 2017 20:20

اداکارہ میرا کو دوسری شادی سے روکنے کے لیے دائر متفرق درخواست مسترد
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2017ء) لاہور کی فیملی کورٹ نے اداکارہ میرا کو دوسری شادی سے روکنے کے لیے دائر متفرق درخواست مسترد کر دی ۔میرا کے تکذیبِ نکاح کے مقدمے میں متفرق درخواستوں کی سماعت بدھ کو لاہور کی فیملی کورٹ کے جج بابر ندیم نے کی۔مرکزی مقدمے کے فریقین کی جانب سے دائر کردہ متفرق درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے فیصلے میں کہا کہ پہلے نکاح نامے کا تعین ہونا باقی ہے اور میرا اگر پھر نکاح کرتی ہیں تو اس کی ذمہ دار وہ خود ہوں گی۔

اداکارہ میرا نے عدالت میں تین درخواستیں دائر کی تھیں۔انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ معروف شخصیت ہیں اور عدالت میں آتے ہوئے ان کی جان کو خطرہ ہے اس لیے انہیں عدالت میں حاضر ہونے سے استثنیٰ دیا جائے اور ان کی شہادت بذریعہ وڈیو لنک ان کے گھر سے ہی قلم بند کی جائے۔

(جاری ہے)

عدالت نے درخواست یہ کہہ کر خارج کر دی کہ 12 فروری 2011ء کو میرا کی شہادت اور جرح مکمل ہو چکی ہے اس لیے اس درخواست کا جواز نہیں بنتا۔

مقدمے کے دوسرے فریق عتیق الرحمن نے اپنی درخواست میں استدعا کی ہے کہ اس مقدمے کے فیصلے تک میرا کو دوسرا نکاح کرنے سے روکا جائے۔اس پر عدالت نے کہا کہ مرکزی کیس میں ابھی جرح باقی ہے اور اب تک صرف میرا کی جرح مکمل ہوئی ہے۔عدالت نے کہا کہ 25اکتوبر 2017ء کو میرا نے عدالت میں یہ بیان دیا ہے کہ عتیق الرحمان نے ان کو نکاح سے روکنے کی درخواست صرف پریشان کرنے کے لیے دائر کی ہے۔

فیملی کورٹ ایکٹ 1964ء کے تحت اس حوالے سے عدالت کوئی حکم امتناعی جاری کرنے کا اختیار نہیں رکھتی اور موجودہ دعوے میں نکاح ثابت کرنے کا بارِ ثبوت عتیق الرحمن پر ہے۔فیملی کورٹ کا کہنا تھا کہ اگر دوران دعویٰ میرا کسی اور شخص سے نکاح کرتی ہیں اور مقدمے کے آخر میں عتیق الرحمن میرا سے اپنا نکاح ثابت کر دیتے ہیں تو کسی غیر قانونی فعل کی ذمہ دار خود میرا ہوں گی۔

عدالت نے کہا کہ موجودہ دعویٰ 2010ء میں دائر ہوا تھا جس میں میرا کو شہادت کے لیے اور عتیق الرحمن کو جرح کے لیے بہت مواقع دیئے گئے ہیں لیکن میرا کے علاوہ کسی اور گواہ کی شہادت قلمبند نہ ہو سکی۔فیملی کورٹ کے مطابق سات سال گزرنے کے باوجود مقدمہ ابتدائی مراحل میں ہے اس لیے اب روزانہ کی بنیاد پر اس کی سماعت ہو گی اور 30دسمبر 2017ء سے پہلے اس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا۔نکاح پہ نکاح ثابت ہوا تو ذمہ دار خود میرا ہوں گی۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ میرا نے کہا کہ وہ فیصلے سے خوش ہیں اور انہیں انصاف ملا ہے۔ میرا کا کہنا تھا کہ انہیں عدلیہ پر بھروسہ ہے۔

متعلقہ عنوان :