چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زاہداللہ شنواری کا افغانستان ایکسپورٹ اور امپورٹ ہونیوالے مال کی کلیئرنس کیلئے جاری کردہ ڈاکو منٹیشن لسٹ پر تحفظات کا اظہار

بدھ 15 نومبر 2017 19:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2017ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زاہداللہ شنواری نے ایف بی آر کی جانب سے افغانستان ایکسپورٹ اور امپورٹ ہونیوالے مال کی کلیئرنس کیلئے جاری کردہ ڈاکو منٹیشن لسٹ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پہلے ہی پاکستان اور افغانستان کی باہمی تجارت ڈھائی ارب ڈالر سے کم ہوکر 700 ملین ڈالرپر آگئی ہے اور اب غیر ضروری ڈاکو منٹیشن کی طلبی سے ایکسپورٹ کا عمل مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے ۔

ایف بی آر کے ماتحت ٹیکس محکمے بزنس کمیونٹی کو سہولیات فراہم کریں ۔ مسائل نہ ہوئے تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے طورخم کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے چیمبر ہائوس میں بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سرحد چیمبر کے سابق صدر حاجی محمد افضل ،ْفرنٹیئر کسٹمز ایجنٹس گروپ کے صدر اور پاک افغان جائنٹ چیمبر کے ڈائریکٹر ضیاء الحق سرحدی ،ْ پاک افغان جائنٹ چیمبر کے نائب صدر فیض محمد فیضی ،ْ طورخم کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر ناصر شنواری ،ْجابر خان ،ْ عبدالرئوف شاہ ،ْ شجاع محمد ،ْ ایم ریاض ،ْ خطاب جان ،ْ شاہ مسافر ،ْ محمد اکرم ،ْ ایچ ولی خان ،ْ حاجی اعظم ،ْ عامر جمال ،ْ حاجی طاہر خان ،ْ جمشید ،ْ آفتاب احمد ،ْ زاہداللہ ،ْ امجد علی ،ْ عبدالعلی ،ْ نصیت اللہ ،ْ عالمزیب ،ْ ہدایت اللہ ،ْ محمد تیمور ،ْ محمد ریاض ،ْ ایچ ظہیر اللہ اور نظیم گل بھی موجود تھے۔

طورخم کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر ناصر خان شنواری نے سرحد چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری کو بتایا کہ افغانستان ایکسپورٹ کے لئے کلکٹریٹ کسٹمز پشاور نے جو ڈاکو منٹیشن لسٹ جاری کی ہے اُس کے تحت ایکسپورٹ کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غیر ضروری ڈاکو منٹیشن کی طلبی سے ایکسپورٹ کا عمل تقریباً ختم ہوچکا ہے اور بمشکل 2 ڈھائی سو گاڑیاں ایکسپورٹ ہو رہی ہیں جبکہ اس سے قبل روزانہ 1800 گاڑیاں افغانستان مال لیکر جاتی تھی ۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان ایکسپورٹ ہونیوالے مال کے لئے ایتھورائزیشن لیٹر ،ْ پروف آف پیمنٹ ،ْ ٹریڈ ایگریمنٹ ،ْ گریڈنگ اینڈ مارکیٹنگ سرٹیفیکیٹ ،ْ ممبرشپ رجسٹریشن ،ْ سرٹیفیکیٹ آف اوریجن ،ْ کاپی آف سی این آئی سی ،ْ پیتھوسینٹری سرٹیفیکیٹ ،ْ اینیمل کورنٹائن سرٹیفیکیٹ ،ْ آئی پی او رجسٹریشن آف بینک اور امپورٹ کے لئے ایتھورائزیشن لیٹر ،ْ افغانستان سے سرٹیفیکیٹ آف اوریجن ،ْ پیتھوسینٹری سرٹیفیکیٹ ،ْ ایفلاٹاکسن سرٹیفیکیٹ اور افغانی ایکسپورٹر کے ساتھ پاکستانی امپورٹر کے ایگریمنٹ کی طلبی پاکستان اور افغانستان کے مابین باہمی تجارت کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے سرحد چیمبر کے صدر سے مسائل کے حل کیلئے چیمبر کی سطح پر اقدامات اٹھانے کی درخواست کی ۔ انہوں نے طورخم بارڈر پر بزنس کمیونٹی کو ہراساں کرنے کا نوٹس لینے کی سفارش بھی کی ۔ سرحد چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری نے طورخم کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے وفد کی جانب سے گذارشات سے اتفاق کیا اور کہا کہ وہ اس سلسلے میں وفاقی وزیر تجارت ،ْ سیکرٹری تجارت ،ْ گورنر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور ایف بی آر کے چیئرمین سے فوری رابطہ کریں گے ۔

انہوں نے بتایا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کے بعد انہوں نے وفاقی وزیر تجارت ،ْ سیکرٹری تجارت اور ایف بی آر کے چیئرمین کو خط لکھا ہے اور ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ غیر دانشمندانہ اقدامات سے پاکستان اور افغانستان کے مابین ایکسپورٹ کا عمل متاثر ہو رہا ہے جس کا سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی کو ہو رہا ہے ۔ انہوں نے ایجنٹس حضرات کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ پہلے حکومتی سطح پر اقدامات اٹھائے جائیں گے اور اگر مسائل حل نہ ہوئے تو عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :