ختم نبوت کے قانون کے حوالے سے اسلام آباد میں تحریک لبیک یارسو ل اللہ کے دھرنے کے مطالبات ،مذاکرات جائز ہیں اور انہیں ضرور مانا جانا چاہئے ،تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائدین بھی مذاکرات کا راستہ اختیار کریں کیونکہ مذاکرات ہی تمام مسائل کا حل ہے ،سینیٹر راجہ ظفر الحق کی سر براہی میں علما کی ایک کمیٹی قائم کی جائے جو اس سارے معاملے کو دیکھے اور ذمہ داران کو کڑی سزا دے، علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی کی وزیر اعظم، نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل

بدھ 15 نومبر 2017 19:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2017ء) پاکستان علما کونسل کے سربراہ اور وفاق المساجد کے صدر علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ،مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ ختم نبوت کے قانون کے حوالے سے اسلام آباد میں تحریک لبیک یارسو ل اللہ کے دھرنے کے مطالبات ،مذاکرات جائز ہیں اور انہیں ضرور مانا جانا چاہئے ،تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائدین بھی مذاکرات کا راستہ اختیار کریں کیونکہ مذاکرات ہی تمام مسائل کا حل ہے ،سینیٹر راجہ ظفر الحق کی سر براہی میں علما کی ایک کمیٹی قائم کی جائے جو اس سارے معاملے کو دیکھے اور ذمہ داران کو کڑی سزا دے۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیو پیغام میں علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ چند ہفتے قبل پاکستان کی پارلیمنٹ میں ایک ’’باریک کام ‘‘ کیا گیا اور ختم نبوت کے حوالے سے انتخابی اصلاحات کے قانون میں سے کچھ چیزوں کو نکال دیا گیا ، مسلمانوں کے احتجاج پر حلف نامہ تو بحال کر دیا گیا لیکن سیون بی اور سی ابھی تک بحال نہیں ہوئیں جس پر ملک کی مختلف جماعتیں اپنی اپنی سطح پر احتجاج کر رہی ہیں جبکہ 8 روز قبل تحریک لبیک نے اسلام آباد کی طرف ایک مارچ کیا جو اب ایک دھرنے کی شکل اختیار کر چکا ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ مذاکرات ،مذاکرات اور مذاکرات ہی تمام مسائل کا حل ہیں ،تشدد مسائل کو حل نہیں مزید خراب کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ قادیانیوں کے تعاقب میں اکابرین اور علمائے حق نے اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے ، مولانا احمد علی لاہوری ،مفتی محمود ،سید عطا اللہ شاہ بخاری،حضرت مولانا عبد الحق،سید انور شاہ کاشمیریاور دیگر مکاتب فکر کا کردار روز روشن کی طرح واضح ہے ، یہ وقت ایسا ہے کہ جس میں ختم نبوت کے قانون پر حملہ آوروں کی نشاندہی اور ان کا تعاقب کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ،میاں نواز شریف اور شہباز شریف خود اس مسئلے کو دیکھیں اور بغیر کسی تاخیر کے جو بھی اس کے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف ایکشن لیں،ملک میں قادیانیت کو پھیلانے ،اسکی سرپرستی کرنے والوں اور مرزا غلام قادیانی کے ترجمہ قرآن کو پاکستان میں پھیلانے والوں کے خلاف بھی فوری ایکشن لیا جائے جبکہ راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں علما کی ایک کمیٹی قائم کی جائے جو اس طرح کے معاملات کو دیکھے ۔

علامہ طاہر محمود اشرفی نے تحریک لبیک یارسول اللہ کے قائدین اور حکومت سے اپیل کی ہے کہ اسلام آباد کے شہریوں نے بہت بڑی قربانی دی ہے ،اس معاملے کے حل کے لئے فوری مذاکرات کئے جائیں اور اگر خدا نخواستہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل نہ ہو تو دھرنے کے لئے ایسی جگہ مقرر کر دی جائے جس سے اسلام آباد کے شہریوں کو تکلیف نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ تحریک لبیک یارسول اللہ کے جائز مطالبات ضرور مانے جانے چاہئیں لیکن اس کے ساتھ میں یہ بھی عرض کروں گا کہ تشدد مسائل کا حل نہیں ہوتا ،مذاکرات سے ہی تمام مسائل حل کئے جا سکتے ہیں۔