ڈنمارک کی مالی معاونت سے فیصل آباد میں15 ارب روپے مالیت کا ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ تعمیر کیا جائے گا

بدھ 15 نومبر 2017 18:35

فیصل آباد۔15 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2017ء) ڈنمارک کی مالی معاونت سے فیصل آباد کے مشرقی حصے کیلئے 15 ارب روپے مالیت کا ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ تعمیر کیا جائے گا جس کے ذریعے کل پیدا ہونے والے 310 ملین گیلن گندے پانی میں سے 150ملین گیلن صنعتی پانی کو صاف کر کے آبپاشی کیلئے استعمال کیا جاسکے گا جبکہ اس کے ذریعے تقریبا 90 کلو میٹر کے علاقہ میں ماحول پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ڈنمارک اس منصوبے کیلئے کل لاگت کا 35 فیصد بطور گرانٹ جبکہ باقی 65 فیصد نرم شرائط پر قرض کی صورت میں مہیا کرے گا ۔ اس میگا منصوبے کے قابل عمل ہونے کے بارے میں رپورٹ کی تیار ی کے سلسلہ میں ڈنمارک اور واسا کے درمیان مفاہمت کی ایک یاداشت پر دستخط ہوگئے ہیں۔ اس تقریب میں ڈنمارک کے سفیر مسٹرایچ ای رولف ہولمبوئے ، کمشنر مومن آغا، واسا کے وائس چیئرمین میاںعرفان منان اور مینجنگ ڈائریکٹرفقیر محمد چوہدری بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

مفاہمتی یادد اشت پر ڈنمارک کے سفیر مسٹر ایچ ای رولف ہولمبوئے اور منیجنگ ڈائریکٹر واسا فقیر محمد چوہدری نے دستخط کئے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈنمارک کے سفیر مسٹرایچ ای رولف ہولمبوئے نے کہا کہ یہ عظیم منصوبہ ڈنمارک اور پاکستان کے درمیان موجودہ دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تیسرے بڑے اور تیزی سے ترقی کرنے والے اس شہرکوماحولیاتی آلودگی سے بچانے اور صاف پانی کو آبپاشی کیلئے استعمال کرنے سمیت دوسرے فوائد بھی حاصل ہوں گے۔

انہوں نے پنجاب میں ڈنمارک کے مالی تعاون سے جاری بعض دیگر منصوبوں کے بارے میں بھی بتایا اور کہا کہ باہمی تعاون کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ اس سے قبل واسا کے وائس چیئرمین میاں عرفان منان نے ڈنمارک کے سفیر اور دیگر مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن فیصل آباد کی تاریخ کا اہم دن ہے جس میں اس اہم منصوبے کے قابل عمل ہونے کے بارے میں رپورٹ کی تیاری بارے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے جارہے ہیں جس کے اثرات اور ثمرات سے فیصل آبادکے عوام آئندہ کئی دہائیاں تک صاف ماحول اور آبپاشی کیلئے اضافی پانی کی صورت میں فائدہ اٹھائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈنمارک کے سفیر کی شرکت نے اس منصوبے کی اہمیت کو مزید بڑھایا دیا ہے اور توقع ہے کہ دوستی اور تعاون کا یہ سلسلہ عالمی بھائی چارے کیلئے ایک روشن مثال ثابت ہوگا۔ واسا کے مینجنگ ڈائریکٹر فقیر محمد چوہدری نے بتایا کہ فیصل آباد سے روزانہ 310 ملین گیلن گندہ پانی پیدا ہوتا ہے ۔ اس میں سے صرف 20ملین گیلن پانی کو صاف کرنے کی سہولت مغربی حصے میں موجود ہے جبکہ باقی تمام گندہ پانی دریائے راوی اور دریائے چناب میں ڈال دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے آبی حیات کے علاوہ زیریں علاقہ کے لوگوں کیلئے صحت اور ماحول سے متعلق مسائل پیدا ہورہے تھے ۔

انہوں نے بتایا کہ مشرقی حصہ کا گندہ پانی 90 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے راوی میں ڈالا جاتا تھا جس سے اس علاقہ میں ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہورہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کیلئے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کیلئے ڈپٹی کمشنر فیصل آباد نے 269 ایکڑ اراضی واسا کو منتقل کرنے کیلئے این او سی جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مفاہمتی یادداشت کے تحت اس منصوبے کے قابل عمل ہونے کے علاوہ اس کیلئے استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی اور مناسب جگہ کا بھی تعین کیا جائے گا۔

مزید برآں اس منصوبے کیلئے بین الاقوامی مشیروں کی خدمات بھی حاصل کی جا سکیں گی جبکہ اس رپورٹ کو پانچ ماہ کی مدت میں مکمل کرلیا جائے گاتاکہ اس پر کام جلد شروع ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آبی وسائل تیزی کم ہورہے ہیں اس منصوبہ کی تکمیل سے علاقہ کے کسانوں کو آبپاشی کیلئے 150ملین گیلن اضافی پانی بھی مل سکے گا جس سے ان کی زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :