علماء دنیا بھر میں اسلام کے خلاف پھیلائے گئے شکوک و شبہات کے تدارک میں اپنا کردار ادا کریں، ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش

بدھ 15 نومبر 2017 16:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2017ء) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی دعوہ اکیڈمی کے زیر اہتمام ’’مغرب میں دعوت اسلام ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسلام کے خلاف پھیلائی گئی افواہوں اور منفی پراپیگنڈا کے تدارک کے لیے جامع پالیسیاں تیار کی جائیں۔ سیمینار کا انعقاد جامعہ کے فیصل مسجد کیمپس میں کیا گیا تھا جس کی صدارت ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی اورصدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے کی جبکہ برطانیہ سے آئے ہوئے نامور سکالر ڈاکٹر صہیب حسن او ررشید عدنان نے بھی اس موضوع پر خطبات دیے جبکہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سہیل حسن اور دیگر سکالرز اور فیکلٹی ممبران بھی شریک تھے۔

اپنے خطاب میں ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی نے کہا کہ ہمیں اپنی زندگیوں میں اسلامی تعلیمات کو لانا ہو گا اور ہمیں دینی اور دنیاوی دونوں علوم سے مستفید ہونا ہو گا۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کی جامعات اسلام کا تاثر بہتر بنانے میں سب سے مؤثر کردار ادا کر سکتی ہیں ،ریکٹر جامعہ نے کہاکہ ایسے نوجوان مسلم معاشروں کی اشد ضرورت ہیں جن کو عصری تقاضوں کا بھی علم ہو اور دین اسلام سے بھی ان کا مکمل تعارف ہو۔

ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام محبت اور امن کا دین ہے ۔ انہوںنے علماء پر زور دیا کہ وہ دنیا بھر میں اسلام کے خلاف پھیلائے گئے شکوک و شبہات کے تدارک میں اپنا کردار ادا کریں ۔ صدر جامعہ نے اشاعت دین اور پر امن بقائے باہمی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کی جامعات کا کردار اس ضمن میں کلیدی ہے ۔

انہوں نے سیمینار کے انعقاد پر اکیڈمی کی انتظامیہ کو مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ اکیڈمی ائندہ بھی ایسی تعمیری سرگرمیاں ترتیب دیتی رہے گی ۔اپنے لیکچر میں ڈاکٹر صہیب حسن نے اسلام میں مکالمہ کی اہمیت پر اظہار خیال کیا اور کہا کہ دعوت دین کے کام سے متعلقہ افراد کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ معاملات کو تدبر بردباری اور برداشت سے چلایا جائے اور دین کی طرف بلایا جائے۔

برطانیہ سے ہی آئے ہوئے دعوت دین سے جڑے ایک سکالر رشید عدنان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کے خلاف پھیلائے گئے شکوک و شبہات کے تدارک پر بھی مل کر سوچنا ہو گا اوراس حوالے سے باقاعدہ بحث کی ضرورت ہے، قبل ازیں ڈاکٹر سہیل حسن نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اوراس عزم کا اظہار کیا کہ اکیڈمی ایسے سیمیناروں کا انعقاد جاری رکھے گی۔

متعلقہ عنوان :