چلی اور چین کے آزادانہ تجارتی معاہدے کی اپ گریڈنگ سے دونوں معیشتوں کو فروغ حاصل ہو گا ، سابق اہلکار ایکلیک

بدھ 15 نومبر 2017 16:01

سان تیاگو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2017ء) لاطینی امریکہ اور جزائر غرب الہند کیلئے اقوام متحد ہ کے اقتصادی کمیشن کے سابق اہلکار نے چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی زنہوا کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ چین اور چلی نے اپنے آزادانہ تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے ) بہتر بنانے سے اتفاق کیا ہے جو کہ ایک ایسا اقدام ہے جس سے دونوں معیشتوں کو فروغ حاصل ہو گا ،ویتنام کے شہر ڈانگ میں منعقدہ ایشیاء بحرالکاہل اقتصادی تعاون تنظیم (ایپک ) کے اقتصادی رہنمائوں کے تازہ ترین اجلاس کے موقع پر دونوں ممالک میں ایشیاء اور سروسز میں تجارت کو فروغ دینے کیلئے دوطرفہ ایف ٹی اے کو بہتر بنانے سے متعلق ایک سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں، ای سی ایل اے سی میں بین الاقوامی تجارت و ادغام ڈویژن کے سابق ڈائریکٹر اوس ولڈو روسیلز نے کہا کہ یہ اقدام ایسے موقع پر کیا گیا ہے جبکہ چلی کا دارالخلافہ سان تیاگو چین ۔

(جاری ہے)

سی ای ایل اے سی فورم کے دائرہ کار کے تحت دوسرے وزارتی سطح کے اجلاس کی میزبانی کی تیاریاں کررہا ہے، سی ای ایل اے سی لاطینی امریکہ اورجزائر غرب الہند ممالک کی برادری کا مخفف ہے اور یہ علاقے کا سب سے بڑا بلاک ہے ، روسیلز نے جو کہ بین الاقوامی کنسلٹنٹ بھی ہیں انہوں نے کہا کہ یہ چلی کے تناظر میں ایک آگے کی جانب ایک ا چھا اقدام ہے چلی کو پتہ ہے کہ چین ہمار ا بڑا تجارتی پارٹنر ہے ۔

متعلقہ عنوان :