داؤد ابراہیم کی تین جائیدادوں کی ممبئی میں نیلامی

عمارات ممبئی کے آئی ایم سی چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری کی نیلامیوں میں سیفی برہانی اپ لفٹمنٹ ٹرسٹ نے حاصل کیں

بدھ 15 نومبر 2017 11:56

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2017ء) بھارت کو مطلوب ترین مجرموں میں شامل داؤد ابراہیم کی ممبئی میں ضبط کی جانے والی تین جائیدادیں کئی دہائیوں بعد بالآخر نیلام کر دی گئیں۔بھنڈی بازار میں واقع یہ عمارات ممبئی کے آئی ایم سی چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری کی نیلامیوں میں سیفی برہانی اپ لفٹمنٹ ٹرسٹ نے حاصل کی ہیں۔یہ ٹرسٹ ہی ان عمارتوں کی دیکھ بھال کر رہا تھا۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق تحقیقاتی ایجنسی سی بی آئی نے ممبئی میں 1993 کے سلسلہ وار بم دھماکوں کے بعد داؤد ابراہیم کی دس جائیدادیں ضبط کی تھیں۔ان میں سے تین رونق افروز ہوٹل، ڈامبروالا بلڈنگ اور شبنم گیسٹ ہاؤس منگل کو نیلام کی گئیں۔ٹرسٹ کے ترجمان نے بتایا کہ یہ تینوں عمارتیں بھنڈی بازار میں جاری ہمارے ترقیاتی منصوبے کا حصہ ہیں۔

(جاری ہے)

یہ عمارتیں بہت خستہ حال ہیں اور رہنے کے لائق نہیں۔

یہاں رہنے والے خاندانوں کی حفاظت کے مدِ نظر اور ترقی کے منصوبے کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم نے نیلامی میں حصہ لیا اور ان عمارتوں کو حاصل کر لیا۔ان عمارات میں رہنے والے کرایہ داروں نے یہ نیلامی رکوانے کے لیے ٹرائیبیونل میں درخواستیں دائر کی ہوئی تھیں جو مسترد ہونے پر کو نیلامی کا انعقاد کیا گیا۔رونق افروز ریستوران کی نیلامی 4.53 کروڑ روپے، ڈامبر والا بلڈنگ 3.53 کروڑ روپے اور شبنم گیسٹ ہاؤس کی نیلامی 3.52 کروڑ روپے میں ہوئی۔

سی بی آئی نے داؤد ابراہیم کے ان اثاثوں کو سمگلرز اینڈ فارن ایکسچینج مینیپولیٹرز ایکٹ کے تحت ضبط کیا ہے۔وزارتِ مالیات نے ان جائیدادوں کو کئی بار نیلام کرنے کی کوشش کی لیکن ایسا ممکن نہیں ہو سکا تھا۔اس ٹرسٹ کا تعلق بوہرا کمیونٹی سے ہے جو ممبئی کے بھنڈی بازار میں ایک بڑے ترقیاتی منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ممبئی میں یہ سب سے بڑی ترقیاتی منصوبوں میں سے ایک ہے، جہاں چار ہزار کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔

اس کے تحت بھنڈی بازار کے علاقے میں پرانے گھروں کو دوبارہ تعمیر کیا جا رہا ہے۔یہ ٹرسٹ سنہ 2009 میں بوہرا کمیونٹی کے روحانی پیشوا ڈاکٹر سیدنا محمد برہان الدین نے قائم کیا تھا۔اگست میں، ممبئی کے بھنڈی بازار میں جس عمارت گرنے سے 33 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی اس کی تعمیرِ نو کا کام بھی یہی ٹرسٹ کر رہا تھا اور اس حادثے کے بعد پولیس نے اس سلسلے میں ایک مقدمہ بھی درج کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :