ٹرمپ کو ایٹمی حملے کا اختیار ہونا چاہیے یا نہیں سینیٹ میں بحث

ہمیں اندیشہ ہے کہ صدر غیر مستحکم ہیں، ان کا فیصلے کرنے کا عمل بہت خیالی ہے، ڈیموکریٹ سینیٹر

بدھ 15 نومبر 2017 11:56

ٹرمپ کو ایٹمی حملے کا اختیار ہونا چاہیے یا نہیں سینیٹ میں بحث
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2017ء) 40 سے زائد برسوں میں پہلی مرتبہ امریکی کانگریس امریکی صدر کے جوہری حملہ کرنے کے اختیار کی جانچ پڑتال کر رہی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے اجلاس کو جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا حکم دینے کا اختیار کا نام دیا گیا۔اس پینل کے چیئرمین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر گذشتہ ماہ امریکہ کوجنگِ عظیم سوم کی جانب لے جانے کا الزام لگایا تھا۔

کنیٹیکٹ سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ سینیٹر کرس مرفی نے ہونے والی سماعت کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہمیں اندیشہ ہے کہ صدر غیر مستحکم ہیں، ان کا فیصلے کرنے کا عمل بہت خیالی ہے، وہ جوہری ہتھیاروں سے حملہ کرنے کا حکم دے سکتے ہیں جو کہ امریکہ کی قومی سلامتی کے مفاد کے برعکس ہو۔

(جاری ہے)

سینیٹرز یہ بھی جاننا چاہتے تھے کہ اگر صدر نے جوہری حملے کا حکم دے دیا تو کیا ہو گا۔

امریکی سٹرٹیجک کمانڈ کے سابق کمانڈر رابرٹ کیہلر کا کہنا تھا کہ ماضی میں اگر ان کے دور کے دوران وہ صدر کے حملہ کرنے کے احکامات ملتے، اور اگر وہ قانونی ہوتے تو وہ ان پر عمل کرتے۔کیہلر کا کہنا تھا کہ اگر وہ اس حکم کی قانونی حیثیت کے بارے میں ابہام کا شکار ہوتے تو وہ اپنے مشیروں سے رابطہ کرتے۔انہوں نے بتایا کہ مخصوص حالات میں‘میں کہہ سکتا تھا کہ میں عمل درآمد کے لیے تیار نہیں ہوں۔

وسکونسن سے تعلق رکھنے والے ایک اور رپبلکن سینیٹر رون جانسن نے پوچھا 'پھر کیا ہوتا ہی کیہلر نے تسلیم کیا کہ انھیں نہیں معلوم۔ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ حکام میں کسی سے کو اس سماعت کے دوران جواب دہی کے لیے پیش نہیں کیا گیا۔لیکن حملہ کرنے کے انتہائی خفیہ عمل کے بارے میں ایسے عوامی فورم پر کوئی فیصلہ کرنا مشکل ہے۔اس سماعت کا باریک بینی سے مشاہدہ کیا جا رہا ہے، صرف موضوع کی حساسیت کی وجہ سے نہیں بلکہ پینل میں موجود صدر ٹرمپ کے چند ناقدین بھی اس کی وجہ ہیں جن میں سے چند کا تعلق صدر کی ریپبلیکن پارٹی سے ہی ہے۔

متعلقہ عنوان :