نیب ریفرنسز کیس ،نواز شریف چھٹی ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر آٹھویں مرتبہ احتساب عدالت میں پیش

مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق، مریم اورنگزیب ، مصدق ملک اورمیئر اسلام آباد انصر عزیز شیخ پہلے ہی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے ، کمپلیکس کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات

بدھ 15 نومبر 2017 11:45

نیب ریفرنسز کیس ،نواز شریف چھٹی ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2017ء) نیب ریفرنسز کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف چھٹی ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر آٹھویں مرتبہ احتساب عدالت پیش ہوگئے ،سماعت سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب ، مصدق ملک اور اسلام آباد کے میئر انصر عزیز شیخ پہلے سے ہی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچے ، فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے تھے ۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف 3نیب ریفرنسز کی سماعت ہوئی جس میں تینوں پیش ہوئے ۔سماعت میں عدالت نے 2 گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر رکھا تھا ۔سماعت سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب ، مصدق ملک اور اسلام آباد کے میئر میان انصر پہلے سے ہی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچ چکے تھے۔

(جاری ہے)

سماعت کے موقع پر فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات تھی ۔اسلام آباد کا موسم خوشگوار اور سرد تھا ، اس وقت ہلکی ہلکی بارش ہوتی رہی ۔احتساب عدالت کی جانب سے 2گواہوں کمشنر اِن لینڈریونیو جہانگیر احمد اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) کی افسر سدرہ منصور کو طلبی کے سمن جاری کیے گئے تھے۔

نواز شریف 5 مرتبہ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 7 بار عدالت کے روبرو پیش ہوچکے ہیں، حسن اور حسین نواز ایک مرتبہ بھی عدالت نہیں آئے، جس پر انہیں مفرور ملزم قرار دے کر اشتہاری ملزم قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔نواز شریف پر ان کے نمائندے ظافر خان کی موجودگی میں 19 اکتوبر کو 2 ریفرنسز جبکہ 20 اکتوبرکو ایک ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی۔

مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر ان کی موجودگی میں 19 اکتوبر کو فرد جرم عائد کی گئی، 8 نومبر کو نواز شریف کی 5 ویں پیشی کے موقع پر ان کی موجودگی میں دوبارہ فرد جرم عائد کی گئی، انہوں نے صحت جرم سے انکار کیا، جس کے بعد گواہوں کی طلبی کے سمن جاری کیے گئے۔عدالت نے کمشنر ان لینڈ ریونیو جہانگیر احمد اور ایس ای سی پی کی افسر سدرہ منصور کو بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر رکھا تھا۔