الیکشن ایکٹ 2017ء میں تحفظ ختم نبوت شق میں مجرمانہ کوتاہی کے ذمہ داران پارلیمنٹ اور سینٹ ہیں،مفتی منیب الرحمن

منگل 14 نومبر 2017 23:03

ٹوبہ ٹیک سنگھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2017ء) مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017ء میں تحفظ ختم نبوت شق میں مجرمانہ کوتاہی کے ذمہ داران پارلیمنٹ اور سینٹ ہیں ، کیونکہ قانون میں ترمیم کوئی ایک فرد نہیں کرتا ، مذہب کا ووٹ لے کر اسمبلیوں میں بیٹھنے والوں کو باہر بیان بازی کی بجائے پارلیمنٹ کے اندر عقیدہ ختم نبوت کی چوکیداری کرنا چاہئے تھی ، قانون تحفظ ختم نبوت کو مکمل طور پر پہلی حالت میں تاحال بحال نہیں کیا گیا ، سیاست ایک مقدس کام ہے ، اسے دین سے دور نہیں کیا جاسکتا ہے ،موجودہ سیاستدان نہیں بلکہ سیاست کار ہیں ،بدقسمتی سے سیاست کو دھوکہ دہی بنا دیا گیا ہے ،میڈیا دنیا میں ملک کا روشن چہرہ نمایاں کرے ،انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے پر اللہ، رسول اور پوری قوم سے معافی مانگنی چاہئے ،حکومت کو چاہئے کہ اسلام آباد میں تحفظ ختم نبوت کے سلسلہ میں دیئے گئے دھرنے کے شرکاء سے براہ راست مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کو پرامن طور پر حل کرے، کیونکہ ملک مزید کسی بدامنی کا متحمل نہیں ہو سکتا ،دھرنا کے سلسلہ میں فیصل آباد سمیت دیگر مقامات سے گرفتار کئے گئے کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے ،انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک میں کوئی بھی قانون بناتے وقت اس کے ایک ایک پہلو پر غور وخوض کیا جاتا ہے اور ماہرین سے رائے لی جاتی ہے ،مگر بدقسمتی سے ہمارے ہاں ایسا نہیں ہے ،امریکہ اور برطانیہ میں کسی بھی شعبہ تعلیم میں مہارت کی ڈگری کا حصول ملکی تاریخ پڑھے بغیرممکن نہیں ،اس کے برعکس پاکستان میں تعلیم کے 25کے قریب نصاب ہیں ،لہٰذا حکومت مدارس کی فکر چھوڑ کر سرکاری سکولوں کے نصاب تعلیم پر توجہ دے ،قادیانی اللہ اور رسول کے باغی ہیں ، انہیں یورپی ممالک سپورٹ کر رہے ہیں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاجدار ختم نبوت فائونڈیشن کے زیر اہتمام ایک خصوصی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

متعلقہ عنوان :