غذر میں حکومت کی طرف سے نافذ ٹیکس کے خلاف دوسرے روز بھی مکمل شٹرڈاون ہڑتال، کاروبار زندگی مفلوج

منگل 14 نومبر 2017 21:54

غذر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 نومبر2017ء) غذر میں بھی حکومت کی طرف سے لگائے گئے ٹیکس کے خلاف دوسرے روز بھی مکمل شٹرڈاون ہڑتال کی وجہ سے کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ضلع کے تمام نجی بنک بند ہونے سے صارفین جو دور دراز کے علاقوں سے رقم نکالنے گاہکوچ ائے تھے بنکوں اور ائے ٹی ایم بند ہونے سے مایوس گھروں کو لوٹ گئے جبکہ دوسری طرف سڑکوں کو ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر تھی ہوٹلوں کی بندش سے مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑاغذر کی چاروں تحصیلوں میں بھی انجمن تاجران کی اپیل پر مکمل طور پر شٹرڈوان ہڑتال کی گئی اور ایک دکان بھی نہیں کھلی دوسر ے طرف ضلع میں موجود تمام بنک بھی بند رہے جس باعث دور دارز کے علاقوں سے آنے والے افراد کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ جزوی طور پر پہیہ جام سے بعض سر کاری ملازمین اپنی ڈیوٹی پر نہ پہنچ سکے جبکہ سکولوں میں بھی حاضری کم رہی دوسرے طرف کئی بنک صارفین نے حکومت کی طرف سے پیر کے روز سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی نہ کرنے کی یقین دہانی پر بنکوں سے رقم نکالنے بنکوں کا رخ کیا مگر بنکوں کی بندش کی وجہ سے انھیں بھی سخت پریشان کا سامنا کرنا پڑا ادھر گاہکوچ میں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما گلاب شاہ بلبل اور فدا خان نے کہا ہے کہ عوام کے اوپر ٹیکس لاگو کر کے موجود حکومت جو ظلم خطے کے عوام سے کر رہی ہے اس کی مثال نہیں ملتی گلگت بلتستان کے عوام پر ایک سو سے زائد اشیاء پر ٹیکس لگانے سراسر ناانصافی ہے جس کی جتنی بھی مزمت کی جائے کم ہے یہاں کے عوام اپنے حقوق کے لئے ہرقسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں جو ٹیکس گلگت بلتستان کے عوام پر لگایا گیا ہے یہ موجود ہ حکومت کے لئے بہت مہنگا پڑے گا انھوں نے مزید کہا کہ پہلے گلگت بلتستان کے عوام کو ائینی حقوق دیا جائے پھر ٹیکس کی بات کی کی جائے دوسری طرف انجمن تاجران کی اپیل پر غذر کی چاروں تحصیلوں میں مکمل طور پر شٹرڈاون ہڑتال کی وجہ سے کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیاہے

متعلقہ عنوان :