حکومت اپنی طرف سے کوئی حکم قبائلیوں پر لاگو نہیں کرنا چاہتی،اقبال جھگڑا

. فاٹا اصلاحات میں کچھ پارٹیاں مشکلات کھڑی کررہی ہیں، قبائل سے اکثریت کی آواز خیبرپختونخوا میں انضمام کی آرہی ہے، عوام فوری ایف سی آر کا خاتمہ چاہتی ہے ، گورنرخیبرپختونخوا

منگل 14 نومبر 2017 19:43

حکومت اپنی طرف سے کوئی حکم قبائلیوں پر لاگو نہیں کرنا چاہتی،اقبال جھگڑا
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2017ء) گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ حکومت اپنی طرف سے کوئی حکم قبائلیوں پر لاگو نہیں کرنا چاہتی۔ فاٹا اصلاحات میں کچھ پارٹیاں مشکلات کھڑی کررہی ہیں۔ فاٹا میں دو سال پہلے اصلاحات کا آغاز ہوا ۔ قبائل سے اکثریت کی آواز خیبرپختونخوا میں انضمام کی آرہی ہے ۔ عوام فوری طور پر ایف سی آر کا خاتمہ چاہتی ہے ۔

فاٹا اصلاحات میں کچھ پارٹیاں مشکلات کھڑی کررہی ہیں۔ قبائلی پاکستانی ہیں ان کے لئے کیوں الگ قانون ہو۔ان خیالات کااظہارپشاور بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انکاکہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات کیلئے کام کے دوران قبائیلی لوگوں نے ہمیشہ سہولیات کی کمی کاشکوہ کیا ۔

(جاری ہے)

فاٹا اصلاحات کیلئے ہر ایجنسی میں گئے اور ان سے انکے مسقتل کے حوالے سے رائے لی ۔

دو سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ اس معاملے پر ریفرنڈم ہوں۔ قبل ازیںگورنرخیبرپختونخوا انجینئراقبال ظفرجھگڑا نے جدید سائنسی علوم سے مستفیدہونے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہاہے کہ جامعات کو جدید دور کے تقاضوں اورضرورتوں کے مطابق اعلی معیاری تعلیم وتحقیق پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیئے۔وہ منگل کے روزپشاور میں بے نظیربھٹوویمن یونیورسٹی کی 2 روزہ نیشنل کانفرنس "ایمرجنگ ٹرینڈزا ن کمپیوٹنگ، سٹیسٹکس اورمیتھمیٹکل سائنسز" کے افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے ۔

تقریب میں یونیورسٹی کی وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹررضیہ سلطانہ، پروفیسر ڈاکٹر سلیمان مظہر، پروفیسر ڈاکٹر سراج الاسلام ، پروفیسر ڈاکٹر تصور،فیکلٹی اراکین کے علاوہ ملک بھر سے ماہرین تعلیم ،دانشوروں اورطالبات نے شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ بے نظیربھٹو ویمن یونیورسٹی خواتین کو معیاری اوراعلی تعلیم کی فراہمی اورتحقیق کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ جامعات علم کے سرچشمے ہیں جوعلم کے ذریعے قوموں کی ترقی اورتقدیربدلنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور تعلیم وتحقیق میں ترقی کی بنیاد پر اقوام نے ترقی کی منازل طے کی ہیں اوردنیا میں نمایاںمقام پایا ہے۔ گورنرنے کہاکہ موجودہ حالات اورجدید سائنسی دور میں اس طرح کے سیمیناراور کانفرنسز کا انعقاد ایک خوش آئند امرہے اور اس ضمن میں منتظمین کے کردار اور کاوشوں کو سراہا۔

گورنرنے یونیورسٹی کی جانب سے فاٹاکی طالبات کو تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی کی جانب سے قبائلی طالبات کواعلی تعلیم کے مواقع فراہم کرنے سے فاٹا کے خواتین بھی اعلی تعلیم سے مستفیدہوسکیںگے۔انہوں نے طالبات کوتاکید کی کہ وہ علم اورتعلیم کواپنی عملی زندگی میں ملک وصوبے کی ترقی کیلئے بروئے کار لائیں اوراپنا اورقوم کا نام روشن کریں۔قبل ازیں یونیورسٹی کی وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹررضیہ سلطانہ نے کانفرنس کے اغراض ومقاصد پرتفصیلی روشنی ڈالی۔

متعلقہ عنوان :