پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں غیر ملکی ایجنسیاں ملوث ہیں، کراچی میں امن و امان کی صورت حال کافی بہتر ہے

ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

منگل 14 نومبر 2017 18:59

پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں غیر ملکی ایجنسیاں ملوث ہیں، کراچی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2017ء) ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ ماضی کے مقابلے میں کراچی میں امن و امان کی صورت حال کافی بہتر ہے، پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں غیر ملکی ایجنسیاں ملوث ہیں، رینجرز کراچی کے امن کے لیے کام کر رہی ہے، کئی سیاسی جماعتوں کے حالیہ سنسنی خیز بیانات پر تشویش ہے کیونکہ ایسے بیانات سے رینجرز کے آپریشن جس کا کراچی میں قیام امن کے لیے ایک اہم کردار ہے، پر سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں کراچی میں جو کچھ بھی کر رہے ہیں وہ قیام امن کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھنا ہو گا کہ 2013ء میں جب کراچی میں رینجرز آپریشن شروع ہوا تو کراچی کے حالات کیا تھے اور اب کیا ہیں اور یہ بات بھی کوئی ڈھکی چھپی نہیں بلکہ اداروں کے پاس ریکارڈ بھی موجود ہے کہ 1995ء سے لیکر 2013ء تک یہاں پر تشدد واقعات میں 30 ہزار لوگوں کی جانیں گئیں۔

(جاری ہے)

کراچی جیسے بڑے شہر میں بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور دہشت گردی کا زور تھا جبکہ ایک دن کی ہڑتال کی کال سے 15سے 20 بلین روپے کا نقصان بھی ہوتا اور اس کے ساتھ ساتھ بسوں اور پٹرول پمپس کو بھی آگ لگا دی جاتی تھی لیکن آج کراچی کے حالات کافی بہتر ہیں اور 2017ء کا کراچی 2013ء کے کراچی سے کافی بہتر اور پرامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہاں کامیاب آپریشن کر کے کراچی کو دہشت گردوں سے پاک کر دیا ہے، کراچی کے امن کی بہتر صورت حال کا جائزہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ رواں سال ٹارگٹ کلنگ کے صرف 2 واقعات ہوئے ہیں جبکہ رینجرز آپریشن سے قبل کراچی میں روزانہ 8 ٹارگٹ کلنگ اور 2 اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہوتی تھیں۔

ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ کراچی میں رینجرز آپریشن کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا اور رینجرز کراچی میں امن کے لیے بہترین کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن کی بحالی کے لیے رینجرز سمیت ہماری مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں، پولیس اور قوم نے بے شمار قربانیاں دیں۔