دنیا بھر میں اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کا ہفتہ منایا جا رہا ہے

اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کے مقابلہ کرنے کے لیے بلاضرورت اینٹی بائیوٹیک کے استعمال کو روکنا ہو گا،سائرہ افضل تارڑ

منگل 14 نومبر 2017 16:43

دنیا بھر میں اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کا ہفتہ منایا جا رہا ہے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2017ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں 13 سے 19 نومبر اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کا ہفتہ منایا جا رہا ہے۔ یہ ہفتہ سال 2015 سے دنیا بھر میں نومبر میں منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد بلا ضرورت اینٹی بائیوٹیکس کا استعمال اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔

اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ ہمیں اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کے مقابلہ کرنے کے لیے بلاضرورت اینٹی بائیوٹیک کے استعمال کو روکنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت نے اس حوالے سے تمام شراکت داروں کی مشاورت سے قومی ایکشن پلان برائے اینٹی بائیوٹیک مزاحمت تشکیل دیا ہے جس کے تحت صحت کے عملے کی تربیت اور آگاہی کا کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

قومی ادارہ صحت اسلام آباد اور قومی ادارہ برائے زرعی تحقیق انسانی اور حیوانی صحت کے حوالے سے اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کے لیے فوکل پوائنٹ قرار دئیے گئے ہیں۔ ان اداروں کو اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی تکنیکی مدد حاصل ہے۔ عالمی ہفتہ برائے اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کے دوران سیمینار ، خصوصی واک اور دیگر پروگراموں کے ذریعے عوام میں آگاہی پیدا کی جائے گی۔یاد رہے کہ اینٹی بائیوٹیک مزاحمت دنیا بھر میں عوامی صحت کے حوالے سے ایک بڑے چیلنج کے طور پر سامنے آیا ہے ۔ اقوام عالم نے 2015 میں جنیوا میں منعقد ہونے والی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے عالمی ایکشن پلان کی منظور دی تھی۔

متعلقہ عنوان :