لاہور ہائیکورٹ کا نفاذ اردو کے طریقہ کار اور عمل درآمد کا ٹائم فریم پیش کرنے کا حکم

منگل 14 نومبر 2017 16:33

لاہور ہائیکورٹ کا نفاذ اردو کے طریقہ کار اور عمل درآمد کا ٹائم فریم ..
لاہور۔14 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے نفاذ اردو کے طریقہ کار اور عمل درآمد کا ٹائم فریم پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے، ڈائریکٹر جنرل ادارہ فروغ قومی زبان، وفاقی سیکرٹری قانون اور سیکرٹری سکولز ایجوکیشن پنجاب سے عمل درآمد رپورٹ طلب کر لی۔دوران سماعت درخواست گزار نفاذ اردو فورم کے وکیل اے کے ڈوگر نے عدالت کو بتایاکہ سپریم کورٹ نے اردو زبان سرکاری سطح پر رائج کرنے کا حکم دیا تھا لیکن حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے کچھ نہیں کر رہی ،انہوں نے کہا کہ غیر ملکی زبان کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے سے قوم کی ذہنی نشوونما بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

دنیا کی تمام تر اقوام نے اپنی قومی زبان کو رائج کر کے ترقی کی منازل طے کیں۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ادارہ فروغ قومی زبان کے چیئرمین افتخار عارف نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اردو زبان کی ترویج کیلئے اقدامات کر رہی ہے،بہت سارے قانون اردو زبان میں تراجم کئے جا رہے ہیں،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اردو زبان نافذ کرنے کیلئے تکنیکی طور پر دہائیاں درکار ہیں،سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے، عملدرآمد کرنا پڑیگا،وفاقی حکومت بتائے کہ اردو زبان نافذ کرنے کیلئے کیااقدامات کر رہی ہے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت آٹھ دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے نفاذ اردو کے طریقہ کار اور عمل درآمد کا ٹائم فریم پیش کرنے کا حکم دے دیا۔