صوبائیت اور علاقائیت پر یقین نہیں رکھتے،گیس اور بجلی سمیت تمام مسٴلوں کو قومی تناظر میں حل کرانا چاہتے ہیں،وفاقی وزیر مملکت برائے کامرس

ٹیکسٹائل انڈسٹری سے متعلقہ مسائل بارے سمری تیار کر لی جسے وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں بھی پیش کیا جائیگا،حاجی محمد اکرم انصاری

منگل 14 نومبر 2017 16:08

صوبائیت اور علاقائیت پر یقین نہیں رکھتے،گیس اور بجلی سمیت تمام مسٴلوں ..
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2017ء) وفاقی وزیر مملکت برائے کامرس اینڈ ٹیکسٹائل حاجی محمد اکرم انصاری نے کہا ہے کہ صوبائیت اور علاقائیت پر یقین نہیں رکھتے وہ گیس اور بجلی سمیت تمام مسٴلوں کو قومی تناظر میں حل کرانا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری سے متعلقہ مسائل بارے سمری تیار کر لی گئی ہے جسے وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں بھی پیش کیا جائیگا تا کہ پورے ٹیکسٹائل سیکٹر کو فوری اور مستقل ریلیف دینے کی راہ ہموار کی جا سکے۔

یہ بات انہوں نے آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملزایسوسی ایشن کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں فرق کامسٴلہ 18 ویں ترمیم سے پیدا نہیں ہو ا بلکہ یہ 1973 کے آئین میں بھی موجود تھا مگر پہلے اس کے استعمال کی ضرورت نہیں پڑی لیکن اب چونکہ لوگ اپنے آئینی حقوق کیلئے فوری عدالتوں میں چلے جاتے ہیں اس لئے قیمتوں میں فرق کا زیادہ اثر پڑ رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ یہ مسٴلہ بھی وزیر اعظم کے نوٹس میں لا چکے ہیں تاہم اگر متعلقہ ایسوسی ایشن متحرک ہو کر کام کریں تو ان کے بہت سے مسائل فوری طور پر حل کرائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم ہر ڈویژن سے متعلقہ ارکان اسمبلی سے مشترکہ ملاقات کرتے ہیں جن پر ڈویژن کے اجتماعی مسائل پر بات چیت ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ وزیر اعظم سے ملاقات کرنے والے فیصل آباد ڈویژن کے تمام ممبران نے اپنے حلقوں کی بات کرنے کی بجائے صرف ٹیکسٹائل کے مسائل کے حل پر زور دیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر ٹیکسٹائل سیکٹر ترقی کرے گا تو اس ڈویژن میں خود بخود ترقی کا عمل تیز ہو جائیگا انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کے پورے سیکٹر کی جامع ترقی سے ہی قومی معیشت بحال ہو سکتی ہے اور اس سلسلہ میں برآمدی سیکٹر کے ساتھ ساتھ لوکل انڈسٹری کے جائز مسائل کو بھی حل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں کوئی بھی وزارت الگ رہ کر کام نہیں کر سکتی ۔

اسی طرح ٹیکسٹائل سیکٹر کے بہت سے مسائل بھی وزارت خزانہ اور توانائی سے منسلک ہیں جن کے حل کیلئے وہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے مختلف شعبوں کے نمائندوں کی اعلیٰ حکومتی حکام سے الگ الگ ملاقاتیں کرائیں گے تاکہ ان کے مسائل کو حکومتی دائرہ کار میں رہتے ہوئے سٹیک ہولڈروں کی مشاورت سے حل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ری فنڈ کی ادائیگی میں تاخیر اور ٹیکس حکام کے صوابدیدی اختیار سے پیدا ہونے والے مسائل ٹیکسٹائل سیکٹر کے تقریباً مشترکہ مسائل ہیں اور ان پر وہ پہلے ہی ریونیو بارے وزیر اعظم کے سپیشل اسسٹنٹ ہارون اختر سے بات چیت کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح وزارت خزانہ سے متعلقہ دیگر مسائل بھی ان کے نوٹس میں لائے گئے ہیں اور انہیں بتایا گیا ہے کہ اس قسم کے حالات میں صنعت و تجارت ہرگز ترقی نہیں کر سکتی لہٰذ ا وزارت خزانہ کو فوری طور پر پالیسیوں میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ فیلڈ سٹاف کو بھی واضح ہدایات جاری کرنا ہونگی تاکہ وہ ٹیکسوں کی وصولی کی آڑ میں خوف و ہراس نہ پھیلائے۔

حاجی محمد اکرم انصاری نے بتایا کہ مقامی نوعیت کے مسائل کیلئے وہ خود چیف کمشنر سے ملاقات کریں گے جبکہ ماحولیات، سوشل سیکورٹی اور پنجاب ریونیو اتھارٹی سے متعلقہ مسائل کے حل کیلئے ان کے نمائندوں کی ملاقات ڈپٹی کمشنر سے بھی کرائی جائیگی۔ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے بارے میں انہوں نے چیئرمین اپٹپما سے کہا کہ وہ فوری طور پر اپنے دو یا تین نمائندے ان سے منسلک کریں تا کہ ان کی متعلقہ حکام سے ملاقاتوں کا سلسلہ فوری طور پر شروع کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ کوشش کی جائیگی کہ ان مسائل کو اس ہفتہ کے دوران حل کرا لیا جائے۔ ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ کسی ایک شعبہ کے خلاف نہیں تا ہم ویلیو ایڈڈ سیکٹر کو فوری ریلیف دینا چاہتے ہیں تا کہ قومی برآمدات میں تیزی سے اضافہ کیا جا سکے۔