پاکستان کی موجودہ کرکٹ ٹیم کی کارکردگی متاثر کن ہے ،ظہیر عباس

منگل 14 نومبر 2017 14:45

پاکستان کی موجودہ کرکٹ ٹیم کی کارکردگی متاثر کن ہے ،ظہیر عباس
شیخوپورہ۔14 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2017ء) دنیائے کرکٹ کے معروف لیجنڈ بیٹسمین و ڈائریکٹر کرکٹ اکیڈمیز پنجاب ظہیر عباس نے کہا ہے کہ پاکستان کی موجودہ کرکٹ ٹیم کی کارکردگی بہت متاثر کن ہے تاہم بیٹنگ لائن پر تھوڑی سی زیادہ توجہ دی جائے تو پاکستان کرکٹ ٹیم کو ہرانا بہت مشکل ترین ہوگا ٹیم کے ہر شعبہ پر خصوصی فوکس کرنا ہوگا کیونکہ میچوں میں ایک بھی لائن کمزور ہو تو ٹیم کبھی ہارتی ہے کبھی جیتتی ہے بابر اعظم اور فخر زمان اچھی پرفارمنس دے رہے ہیں جبکہ بائو لنگ میں حسن علی نے کم عرصہ میں بہترین کار کردگی دکھاتے ہوئے ورلڈ رینکنگ پر پہلے نمبر پر اپنی جگہ بنا لی ہے جو اپنی مثال آپ ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے کرکٹ سٹیڈیم شیخوپورہ میں ڈپٹی کمشنر انٹر سکول کرکٹ کپ کے فائنل میچ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر کمشنر لاہورڈویژن عبداللہ سنبل ، ڈپٹی کمشنر ارقم طارق ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مشتاق احمد ٹوانہ ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محبوب عالم وریا ، اسسٹنٹ کمشنر شیخوپورہ شبیر حسین بٹ ، اسسٹنٹ کمشنر کوارڈینشن خرم شہزاد بھٹی ، اسسٹنٹ کمشنر رانا شکیل احمد، اسسٹنٹ کمشنر زہرہ دستگیر ، اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر ستائش ، چیف ایگزیکٹو ایجوکیشن چوہدری علی احمد سیان ، پرنسپل گورنمنٹ ہائی سکول احمد عرفان گجر ،DOسپورٹس لیاقت علی وٹو، چیف کوارڈینیٹر سول ڈیفنس الیاس گجر،معروف لیجنڈ بیٹسمین ظہیر عباس نے کہا کہ حسن علی کو دیکھ کر دوسرے لڑکے بھی بھرپور طریقے سے محنت کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ گراس روٹ لیول سے ٹیلنٹ آگے لانے کے لئے ڈپٹی کمشنر کپ اہم کردار ادا کرے گااور ایسے ایونٹ ہسپتالوں کو ویران اور کھیلوں کے میدانوں کو آباد کرنے کے لئے بڑی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں جبکہ چیف منسٹر ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام اور صوبہ میں ملتان ،سیالکوٹ ، پنڈ ی اور اب شیخوپورہ میں اکیڈمیز کے ذریعے ٹیلنٹ کو بغیر سفارش آگے لایا جائے گا اس سلسلہ میں پنجاب سپورٹس بورڈ تمام سامان فراہم کرنے کے علاوہ پی سی بی لیول کے دو کوچوں کی تنخواہیںبھی دے رہا ہے اور آئندہ دسمبر تک گوجرانوالہ اور اٹک میں بھی اکیڈمیز فنکشنل ہوجائیں گی انہوںنے کہا کہ آٹھ ماہ کے عرصہ کے دوران ہر اکیڈمی میں تقریباً آٹھ سو سے زائد بچے ٹریننگ حاصل کر رہے ہیں ان میں سے سولہ سے زائد بچے نکھر کرسامنے آچکے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :