کوئٹہ،اٹھارویں ترمیم کے بعد ہائر ایجو کیشن صوبائی حکومتوں کے دائرہ کار میں آتی ہے،بلیغ الرحمان

وفاقی ایچ ای سی سے مالی وانتظامی اختیارات صوبوں کو فوری طور پر منتقل ہونی چا ہئے، وفاقی وزیر تعلیم

پیر 13 نومبر 2017 19:51

کوئٹہ،اٹھارویں ترمیم کے بعد ہائر ایجو کیشن صوبائی حکومتوں کے دائرہ ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2017ء) وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اپنے اختیارات مل گئے اٹھارویں ترمیم کے نفاذ کے بعد ہائر ایجو کیشن صوبائی حکومتوں کے دائرہ کار میں آتی ہے اس لئے صوبائی ایچ ای سی کے قیام کو یقینی بنا نے کے ساتھ ساتھ وفاقی ایچ ای سی سے مالی وانتظامی اختیارات صوبوں کو فوری طور پر منتقل ہونی چا ہئے اور جامعات کی خود مختاری کے ساتھ جامعات کی پالیسی ساز اداروں میں اساتذہ اور طلباء کی منتخب نمائندگی یقینی بنانی چا ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشنز کا نمائندہ وفد سے بات چیت کر تے ہوئے کیا وفد کی قیادت صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ نے کی جبکہ ڈاکٹر شہزاد، محمد اشرف، پروفیسر فرید اچکزئی، ڈاکٹر حسنین نقوی اور دیگر بھی شامل تھے وفد نے وفاقی وزیر تعلیم کو جامعات اور اساتذہ کو درپیش مسائل پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے مطالبہ کہا کہ جامعات اساتذہ کی ریٹائرمنٹ ہونی چا ہیں بلکہ ان کو خاطر خواہ مراعات ملنی چا ہیںوفد نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے نفاذ کے بعد ہائر ایجو کیشن صوبائی حکومتوں کے دائرہ کار میں آتی ہے اس لئے صوبائی ایچ ای سی کے قیام کو یقینی بنا نے کے ساتھ ساتھ وفاقی ایچ ای سی سے مالی وانتظامی اختیارات صوبوں کو فوری طور پر منتقل ہونی چا ہئے اور جامعات کی خود مختاری کے ساتھ جامعات کی پالیسی ساز اداروں میں اساتذہ اور طلباء کی منتخب نمائندگی یقینی بنانی چا ہیں1973 کے آئین کے مطابق سٹوڈنٹس یونین کو فوری بحال کر کے انکے انتخابات کراکر جمہوری کلچر کو فروغ دینا چا ہیں وفد نے بتایا کہ ملک کے بیشتر جامعات کے وائس چانسلرز عارضی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں جبکہ مستقل وائس چانسلر اپنی ایک ایک چارسالہ مدت کے خاتمے بعد مختلف ذرائع سے غیر قانونی طریقے سے اپنی آئندہ مدت کیلئے کوشش کر تے ہیں جو غیر اصولی اقدام ہیں وفاقی وزیر تعلیم نے اس بات سے اتقاق کیا کہ یونیورسٹی اساتذہ کی ریٹائر منٹ 65 سال ہونی چا ہیں اور 75 فیصد ٹیکس رعایت کی بحالی کیلئے وہ متعلقہ فورمز میں بھر پور آواز اٹھائینگے انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر کی تعیناتی ایک مدت کیلئے میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر ہونی چا ہئے انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے نفاذ بعد اعلیٰ تعلیمی کمشن صوبائی حکومتوں کے پاس ہے انہیں اس بات قانونی سازی کرنی چا ہیں جبکہ وفاقی ایچ ای سی صرف کوالٹی اور سٹینڈرڈ کو یقینی بنانے پر توجہ دیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جامعات کے پالیسی ساز اداروں میں اساتذہ اور طلباء کی منتخب نمائندگی ہونی چا ہیں تاکہ جمہوری اقدار کو فروغ حامل ہو اور تمام فیصلے اجتماعی بصیرت کی بنیاد پر پالیسی ساز اداروں میں ہو۔