سکندر حیات شیرپائو کا مردم شماری پر تحفظات اورحلقہ بندیوں جیسے مسائل پر چھوٹے صوبوں کی محرومیوں کے ازالے کا مطالبہ

نئے انتخابات پرانی مردم شماری کے تحت کرانا چھوٹے صوبوں سے ناانصافی ہوگی اور اس سے ان کی مایوسیوں میں اضافہ ہوگا،صوبائی چیئرمین قومی وطن پارٹی

پیر 13 نومبر 2017 19:37

سکندر حیات شیرپائو  کا مردم شماری پر تحفظات اورحلقہ بندیوں جیسے مسائل ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2017ء) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو نے مردم شماری پر تحفظات اورحلقہ بندیوں جیسے مسائل پر چھوٹے صوبوں کی محرومیوں کے ازالے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے انتخابات پرانی مردم شماری کے تحت کرانا چھوٹے صوبوں سے ناانصافی ہوگی اور اس سے ان کی مایوسیوں میں اضافہ ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے گائوں شیرپائو میں ایک شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پریونین کونسل بٹگرام سے تعلق رکھنے والے جے یو آئی کے سرکردہ کارکنوں فضل محمد،امجد خان،سرور خان،زین اللہ خان،حیات خان،عبدالرحمان،عزیر خان،عدنان خان،اسماعیل،شاہ جھان،قاسم،اسرائیل اور تازہ گل نے اپنے ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

سکندر شیرپائو نے کہا کہ حلقہ بندیاں 2017کے مردم شماری کے مطابق ہونے چاہیے تاکہ چھوٹے صوبوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنا یا جائے۔انھوں نے کہا کہ صوبہ سندھ سے بعض سیاسی جماعتوں کی طرف سے 2018کے انتخابات 1998 کے مردم شماری کے مطابق کرانے کا مطالبہ نہ صرف غیر جمہوری رویہ ہے بلکہ یہ چھوٹے صوبوں کی حق تلفی ہوگی ۔انھوں نے کہا کہ اپنے مفادات کیلئے صوبہ پنجاب اورسندھ کی گٹھ جوڑ سے ہمیشہ چھوٹے صوبوں کے حقوق پر شب خون مارا گیااور ان کو اپنے جائز اور آئینی حق سے بھی محروم رکھا گیااور یہی وجہ ہے کہ چھوٹے صوبوں میں مایوسی بڑھتی جارہی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت ملک کو ایک صحیح وفاق کے طورپر چلاتے ہوئے چھوٹے صوبوں اور چھوٹی قومیتوں کی مایوسیوں کا ازالہ یقینی بنائے اور ان کو اپنے آئینی اور جائز حقوق دینے میں دیوار نہ بنے۔انھوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی پرانی مردم شماری کے تحت حلقہ بندیوں جیسے مسئلہ کی بھرپور مخالفت کرے گی اور صوبے کاحق یقینی بنانے کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی۔

ڈی آئی خان واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین نے اس واقعہ کی مکمل انکوائری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ملوث عناصرکو بے نقاب کرکے قرار واقعی سزادی جائے۔ انھوں نے کہاکہ واقعہ پر صوبائی و مرکزی حکومتوں کی خاموشی سے عوام میں بے چینی بڑھتی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ حوا کی بیٹی کو بازار میں گھسیٹنے والے کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں اور ان کو عبرتناک سزا دی جائے۔